WhatsApp will no longer know your privacy policy, but how? by DAS

 آپ کی پرائیویسی پالیسی اب واٹس ایپ بھی نہ جان سکے گی مگر کیسے؟


آپ کی رازداری تب تک ہی راز ہے جب تک وہ آپ کے سینے میں ہے آج کے جدید دور میں کچھ بھی ناممکن نہیں جہاں جدت نے میلوں کی دوریاں ختم کی ہیں وہیں پر سب کو ایک ہی حمام میں ننگا بھی کررکھا ہے معذرت کے ساتھ آپ کو میرے الفاظ کچھ سخت یا عریاں ضرور محسوس ہوں گے مگر کب تک ہم کبوتر کی طرح آنکھیں بند کئے پڑے رہیں گے۔

آج ہر شخص جو سمارٹ فونز استعمال کررہا ہے واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے متعلق پریشان ہے کہ آخر اس کی پرائیویسی ختم کی جارہی ہے تو جناب آپ کی یہ خواہش و تمنا بے کار ہے اگر آپ سمارٹ فون استعمال کررہے ہیں تو فون کو نہیں بلکہ خود کو پاک صاف رکھنا ہوگا خود کو ہر ایسی سرگرمی سے بچانا ہوگا کہ جس سے آپ کی پرائیویسی متاثر ہوتی ہو۔

ہر ملک و حکمران چاہتا ہے کہ ہر طرف سے باخبر رہا جائے کیونکہ ہار جیت معلومات ہونے سے ہوتی ہے اس طاقت کا کوئی فائدہ نہیں جس میں صلاحیت و قابلیت نہ ہو ایسی طاقت کو جاننے والا پل بھر میں خاک چٹا سکتا ہے۔

لہذا اگر آپ آج کے دور میں جدید اشیاء استعمال کرنا چاہتے ہیں تو چیز بنانے والے کی شرائط مانے بغیر ایسا ممکن نہیں۔ آج ہر بندہ دولت حاصل کرنے کے لئے اور جلد سے جلد تر امیر ہونے کے لئے ہر ممکن طریقہ استعمال کرتا ہے اور یہی کچھ جدت میں بھی ہورہا ہے۔

واٹس ایپ نے جو پرائیویسی پالیسی لانچ کی اس کا سب سے بنیادی مقصد صرف کاروبار ہے زیادہ سے زیادہ دولت حاصل کرنا اور مارکیٹ میں اپنی اجارہ داری قائم کرنا ہے اور اس کے لئے فیس بک کمپنی ہر ممکن حد تک جائے گی۔

چونکہ جدید دور ہے اور اکثریت سمارٹ فونز استعمال کررہی ہے اور کرنا چاہتی ہے تو کمپنیاں بھی اپنے کسٹمرز کے لئے جدید ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے کاروبار کو بڑھوتری دینا اولین فرض سمجھتی ہیں۔

موبائل ایپ استعمال کرنے سے قبل ہر ایپ موبائل میں چلنے کے لئے کچھ اجازت آپ سے مانگتی ہے جو اس کے بنانے والے کو مدد فراہم کرتی ہیں وہ مدد کسی بھی طور سے ہوسکتی ہے۔کچھ ایپ ایسی ہیں جن کو استعمال کرنے کے لئے موبائل کی مکمل اجازت دینی پڑتی ہے اور کچھ کو جزوی۔ چونکہ یہاں واٹس ایپ اور پرائیویسی کی بات ہورہی ہے تو اس کے متعلق ہی تحریر کروں گا چونکہ میں خود اینڈرائیڈ ایپ کسی حد تک بنانا جانتا ہوں اور بنتی دیکھی بھی ہیں اس لئے یہ کہنا کہ آپ کی پرائیویسی محفوظ ہے بالکل غلط اور جاہلانہ سوچ ہے۔ سوشل میڈیا کی تمام ایپ لی کیشنز چونکہ عوام کے آپسی تعلقات کے لئے ہیں تو اس سے بنانے والے کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا اس لئے اس سے فائدہ حاصل کرنے کے لئے اشتہارات کا کاروبار کیا جاتا ہے آپ کو بتاکر یا نہ بتا کر بھی کچھ ایپ آپ سے فائدہ حاصل کررہی ہیں گو کہ کسی کی پرائیویسی میں دخل اندازی کرنا اخلاقی گراوٹ ہے مگر کاروبار کرتے بہت سی ایسی ایپس ہیں جو غیر محسوس انداز میں ہمیں ٹریک کررہی ہوتی ہیں ہمارے کیمرے سے لے کر نمبروں تک کی رسائی کو محفوظ کررہی ہوتی ہیں اور جس کا زیادہ کاروبار ہوگا وہ ان کو اسی انداز میں استعمال کرے گا۔آپ موبائل پر جو الفاظ استعمال کرتے ہیں آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ اشتہارات بھی اسی کے متعلق نظر آرہے ہوتے ہیں۔اس لئے ہر وہ موبائل ایپ جس میں آپ کو اشتہار نظر آئے وہ آپ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ تاکہ آپ کو آپ کے مطلوبہ یا آپ کی پسند کے اشتہار دکھائے جائیں جبکہ فیس بک کے بارے میں تو یہ کہا جاتا ہے کہ وہ سونے کی چڑیا ہے۔

گزشتہ دنوں واٹس ایپ نے جو پرائیویسی پالیسی لانچ کی اس کی بھی بنیادی وجہ کاروبار ہی تھی جتنا وہ ہمارے موبائل پر کنٹرول حاصل کریں گے نظر رکھیں گے اتنی  ہی بہتری کے ساتھ ہمیں ہماری پسند کی چیز دکھائیں گے اور اس کے لئے وہ ہمارے براوزر کو، نمبروں کو، چٹ چیٹ کے پیغامات کے لفظوں کو ٹریک کریں گے کے ہم کس وقت کونسا لفاظ استعمال کررہے ہیں اور ہم کیا چاہتے ہیں اور وہ کمپنی اسی کے مطابق پھر ہمیں اشتہار دکھائے گی جس سے خریدو فروخت بڑھے گی اشتہارات دینے والوں کو جب فائدہ ہوگا تو وہ مزید پیسہ لگا کر کمانا چاہیں گے تو اسی سائیکل کو قائم رکھنے کے لئے ہمارا ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے۔

ایک پہلو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ہمارے ڈیٹا کو دیکھتے ہوئے بہت سی چیزوں کی نگرانی کی جائے جسے ملک دشنی سے لے کر حب الوطنی تک کے تمام تقاضے پورے ہوں اور جو مجرمانہ سرگرمیاں کرتے ہیں ان پر بھی نظر رکھی جائے اور موقع محل کے مطابق ان پر گرفت بھی کی جاسکے۔ یہ سب بعد کے مسائل ہیں جبکہ اصل اور بنیادی مقصد صرف دولت کمانا ہے وہ چاہے ہماری رازداری کو فروخت کرکے وہ کمائیں۔

ہم ایک ایسی قوم ہیں جو چند دن تو واویلا کریں گے اور سمجھ بوجھ کے بغیر کئی افراد کو اور کمپنیوں کو کوسیں گے مگر اپنے حالات اور اعمال درست نہیں کریں گے اور بالآخر سارا بوجھ دوسروں پر ڈال کر بھڑاس نکال لیں گے اور یہ کام ہم جاری رکھیں گے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی پرائیویسی مکمل اور رازداری کے ساتھ قائم ہی رہے تو سمارٹ اشیاء کا استعمال اب ترک کردیں۔

قوانین کی دنیا میں داخل ہوئے بغیر یہ سطور آپ کی نظر ہیں کہ اب ایسا ناممکن ہے کہ کوئی کمپنی آپ پر نظر نہ رکھے ہاں آپ کی رازداری کو راز رکھنا ہر کمپنی کا فرض ہے اور اخلاقی میعار ہے تاہم دولت حاصل کرنے اور امیر سے امیر ہونے کی اس جنگ میں سب جائز سمجھا جاتا ہے گو کہ آپ جانتے ہوں یا نہ۔رہی بات کہ فیس بک کمپنی ہماری رازداری کو فروخت کرے گی تو وہ بھی کچھ اسی انداز میں ہوگاجیسا کہ اوپر کی سطور میں بیان کیا جاچکا ہے۔ اگر آپ ہمیشگی کی اور مکمل رازداری جاننا چاہتے ہیں تو اسی آرٹیکل کی پہلی سطر ملاحظہ فرمائیں اور اس پر عمل کریں اور جدید اشیاء کو صرف ضرورت کے تحت استعمال کریں ان کو غلام بنائیں ان کی غلامی نہ کریں۔

Post a Comment

1 Comments

Thank you. We appreciate your valuable feedback.

ebay paid promotion