Write & Win upto Rs: 1000 in a Lucky Draw

Why do earthquakes occur | زلزلے کیوں آتے ہیں

زلزلے کیوں آتے ہیں؟

دوستو! آپ نے یقینا زلزلے (ارتھ کو ئک ) کا نام سن رکھا ہوگا اور بہت مرتبہ اسے محسوس بھی کیا ہوگا۔ یہ جب آتا ہے تو لوگ ڈر اور سہم جاتے ہیں کیونکہ زیادہ طاقت ور زلزلوں سے انسانی آبادی اور املاک کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔ اکتوبر 2005ء میں آنے والا ایک زلزلہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے تباہ کن قدرتی آفت تھی جس سے کوئی اسی (80) ہزار کے قریب انسان لقمہ اجل بن گئے تھے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ زلزلے آتے کیوں ہیں؟ اس سوال کے جواب کی تلاش میں زمانہ قدیم کے انسانوں نے کمال کی دیو مالائی کہانیاں گھڑیں۔ ان میں سے ایک کہانی یہ بھی تھی کہ ہماری زمین ایک بیل کے سینگوں پر ٹکی ہوئی ہے۔ جب بیل ایک ہی حالت میں کھڑے کھڑے تھکتا ہے تو زمین کو ایک سینگ سے دوسرے سینگ پر منتقل کر دیتا ہے۔ اس تبدیلی کی وجہ سے زمین کو جھٹکے لگتے ہیں اور زلزلے پیدا ہوتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ یہ اور اس طرح کی دوسری کہانیاں ہرگز درست نہیں تھیں لہذا وقت کے ساتھ ساتھ یہ سب دم توڑتی چلی گئیں۔

 


جدید سائنس کی آمد کے بعد ہم زلزلے اور دیگر آفات کو بہتر طور پر سمجھنے کے قابل ہوئے ہیں۔ ایسے کئی ارضیاتی اسباب ہیں جن کی وجہ سے سمندر کی تہہ میں اور سطح زمین پر زلزلے آسکتے ہیں۔ ان میں سے تین وجوہ سب سے اہم ہیں :

 1۔ ٹیکٹونک پلیٹوں کی حرکات

 2- آتش فشانی عمل

 3- فالٹ لائنیں

زلزلے آنے کی سب سے اہم وجہ ٹیکٹونک پلیٹوں کی حرکات ہوتی ہیں۔ زمین کی بیرونی سطح او پر سے بظاہر سخت اور ہموار لگتی ہے مگر یہی سطح اندرونی طور پر مختلف ٹکڑوں میں بٹی ہوئی ہے۔ ان ارضیاتی ٹکڑوں کو سائنسی اصطلاح میں "ٹیکٹونک پلیٹس" کہتے ہیں۔ ایسی کل سات بڑی پلیٹیں ہیں ۔ ان پلیٹوں کے آپس میں رگڑ کھانے اور ایک دوسرے کے اوپر نیچے دھنس جانے کی وجہ سے زیر زمین زلزلے پیدا ہوتے ہیں جو سطح زمین پر آکر ہر طرف تباہی پھیلا دیتے ہیں۔ یہی وہ پلیٹیں ہیں جو لاکھوں اور کروڑوں سال کے دوران اپنی ان حرکات سے مختلف براعظموں کی توڑ پھوڑ جاری رکھتی ہیں اور انہیں ادھر ادھر کھسکاتی رہتی ہیں۔ اس سے بتدریج پرانے بر اعظم بگڑتے جاتے ہیں اور نئے براعظم بنتے جاتے ہیں۔ سائنسی زبان میں اس عمل کو براعظموں کا سر کنا" ( کونٹی نینٹل ڈرفٹ ) کہتے ہیں۔

 

زلزلے آنے کی دوسری بڑی وجہ آتش فشاں ہیں۔ جب بھی زمین پر کہیں آتش فشانی عمل ہوتا ہے تو اس سے آس پاس کی زیر زمین تہوں پر میگما (زیر زمین لاوے) کی زیادتی کی وجہ سے دباؤ پڑنے لگتا ہے اور وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتی ہیں۔ بیرونی سطح پر جابجا دراڑیں پڑ جاتی ہیں اور زوردار تھرتھراہٹ پیدا ہوتی ہے جس سے زلزلے کے جھٹکے شروع ہو جاتے ہیں۔

 

زلزلے آنے کی تیسری بڑی وجہ ارضیاتی دراڑیں ہیں۔ مختلف عوامل کی وجہ سے بیرونی سطح زمین کے نیچے جابجا چھوٹی ، بڑی گہری اور لمبی ارضیاتی دراڑیں بن جاتی ہیں جنہیں سائنسی زبان میں فالٹ لائنز" کہتے ہیں۔ ان فالٹ لائنوں کے بننے کے پیچھے کئی فطری وجہیں ہوتی ہیں۔ یہ دراڑیں وقت کے ساتھ پھیل سکتی ہیں، بھربھی سکتی ہیں اور نئی بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔ اس ساری اکھاڑ پچھاڑ کے دوران سطح زمین پر زلزلے آتے ہیں جو بعض اوقات انتہائی تباہ کن روپ اختیار کر لیتے ہیں۔

 

دوستو ! ہمارے ملک پاکستان میں جتنے بھی زلزلے آتے ہیں، ان کے پیچھے فالٹ لائنیں اور ٹیکٹونک پلیٹوں کی حرکات ہیں۔ ہماری جغرافیائی حدود کے اندر یوریشین پلیٹ اور انڈین پلیٹ آپس میں مل رہی ہیں لہذا ہمارے ملک کا شمار دنیا کے ان دس ممالک میں ہوتا ہے جہاں سب سے زیادہ زلزلے آتے ہیں۔

از خیر بخش گلوبل سائنس دسمبر 2019

ebay paid promotion