50% more power at a lower cost | کم خرچ میں پچاس فیصد زیادہ بجلی

 کم خرچ ہوائی ٹربائن

دور حاضر میں سستی اور آلودگی سے پاک بجلی بنانے کے لئے ترقی یافتہ ممالک میں ہوائی ٹربائن سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔ حال ہی میں ایکسر وٹیکنا لوجیز، نامی کمپنی نے ایک نئی قسم کا جزیٹر بنایا ہے جو ہوا کے ذریعے بجلی پیدا کرے گا۔ اس کی قیمت بھی عام ونڈ ٹربائن سے بہت کم ہونے کے ساتھ توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت 50 فیصد زیادہ ہے۔ یہ نئے جزیٹر ان عوامل میں بھی جہاں عام گھریلو جزیٹر کام کرتے ہیں وہاں بھی بہتر طور پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

 

50% more power at a lower cost | کم خرچ میں پچاس فیصد زیادہ بجلی

عام جزیٹروں میں 90 فیصد توانائی بجلی میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ تاہم ان میں ایک قباحت یہ ہے کہ رفتار کے زیادہ یا کم ہونے سے ان کی کار کردگی پر برا اثر پڑتا ہے۔ عام پاور پلانٹس میں یہ مسئلہ نہیں ہوتا، یہاں ٹربائن یکساں رفتار سے گھومتے ہیں اور ان میں کو ئلے یا دوسرے ایندھن کا استعمال کرتے ہوئے مسلسل بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ چونکہ ہوا کی رفتار میں تبدیلی آتی رہتی ہے۔ لہذائر بائن کی پنکھڑیاں ہوا کی کم یا زیادہ رفتار سے مدد لینے کے لئے اپنی سمت تبدیل کر لیتی ہیں ۔

 

ایک ہوائی ٹربائن میں موجود گھومنے والی پنکھڑیاں اور جزیٹر شافٹ کے درمیان ہوا کی ترسیل حائل ہوتی ہے۔ چنانچہ اسی وجہ سے ان کی تیاری اور مرمت میں آنے والی لاگت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ عام ٹربائن میں داخل ہونے والی ہوا میں آنے والی تبدیلی کے باعث پنکھڑیوں کے زاوئے کو ایک حد تک ہی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

 

ایکس رو کا وضع کردہ نیا ڈیزائن میکانیکی ٹرانس میشن کو برقی ٹرانس میشن سے تبدیل کرے گا۔ جس سے تیز ہوا میں بھی اس کی کار کردگی میں اضافہ ہوگا ۔ ہوا کے انتہائی تیز ہونے پر پنکھڑیاں کو ہوا کے بہاؤ کے مطابق توازن میں لانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس جزیٹر میں نصب ٹربائن تیز ہوا یا طوفان میں بھی زیادہ سے زیادہ تو نائی حاصل کر سکیں گے۔ لہذا یہ ٹربائن ایک سال میں 50 فیصد زیادہ بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔

 

یہ جزیٹر دوسرے عام جزیروں کے اصولوں پر ہی کام کریں گے ۔ بس فرق صرف اتنا ہے کہ عام جزیٹروں میں کو ائلز ایک دوسرے کے ساتھ تار سے بندھے ہوتے ہیں ۔ لیکن اس جزیٹر میں کو ائلز ایک دوسرے سے الگ ہوتے ہیں اور ہر ایک کو ائل برقی سوئچ کے ذریعے کھلتا یا بند ہو سکتا ہے۔ ہوا کی کم رفتار میں صرف چند کوائل ہی کام کرتے ہیں، جو اس وقت چلنے والی ہوا کی رفتار کے لئے کافی ہوتا ہے۔ اگر زیادہ کوائل چلنے لگیں تو وہ مقناطیس کی گردش میں زیادہ روکاوٹ پیدا کریں گے ۔ اسی طرح زیادہ ہوا چلنے پر اس کے زیادہ سے زیادہ کو ائل اپنا کام شروع کر دیں گے۔

 

اس کے ڈیزائن کی خاص بات یہ ہے کہ ہوا میں ہونے والی تبدیلی پر بھی یہ بہتر طریقے سے کام کرے گا۔ زیادہ توانائی پیدا کرنے کے لئے جزیٹر میں زیادہ کو ائلوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ جنہیں ایک بڑے قطر کے جزیٹر میں نصب کیا جائے گا ۔ لیکن روٹر میں لگے مقناطیسوں کی جسامت بھی بڑھ جائے گی ۔ جو روٹر کے گھومنے کے عمل کو مشکل بنا دیں گے یا روٹر کی رفتار کوتبدیل کر دیں گے۔ لیکن ایکس رو کمپنی نے کوائلوں کو تقسیم کرنے کے بجائے بہت سے چھوٹے چھوٹے قطر والے جزیٹر ایک ہی جگہ نصب کر دیئے ہیں۔ چھوٹے قطر کی وجہ سے یہ بہ آسانی گردش کرنے کی رفتار تبدیل کر سکتے ہیں۔

 

کئی اور کمپنیوں نے بھی ملٹی پل جزیٹروں والے ڈیزائن بنائے ہیں جو ہوا کی رفتار کو دیکھتے ہوئے الگ الگ کام کرتے ہیں۔

لیکن یہ میکانیکی انداز میں کام کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے وزن اور قیمت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ ایکس رو نے تجربہ گاہ میں اس جنریٹر کی آزمائش مکمل کر لی گئی ہے اور اسی سال وہ پانچ کلو واٹ پاور والے چھوٹے ونڈ ٹربائن کا عملی مظاہرہ کرنے کے خواہ ہیں۔

(بشکریہ: گلو بل سائنس کراچی)

Post a Comment

0 Comments

ebay paid promotion