Cauliflower : Do not Eat with Potato


پھول گوبھی پھولوں کی ایک قسم ہے جسے سبزی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ۔اس کا تعلق کروسیفیریا (Cruifere)خاندان سے ہے۔پھول گوبھی سارا سال دستیاب ہونے والی سبزی ہے تا ہم موسم سرما میں بہترین اور تازہ پھول گوبھی فراہم کرتا ہے گوبھی اورنج،جامنی، ہرے، اور سفید رنگوں میں پیدا ہوتی ہے ۔ اس میں سے اورنج رنگ کی پھول جوبھی نہ صرف جوبھی کی سب سے مزیدار قسم ہے بلکہ اس میں مٹھاس بھی ہوتی ہے جو پائی اور سوپکا مزہ دوبالا کر دیتی ہے ۔اس میں بیٹاکروٹین کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے تاہم پاکستان میں صرف سفید رنگ کی پھول گوبھی دستیاب ہے اسے اْ بال کر،کچا، پکاکر یا تل کر کھایا جاتا ہے ۔ ِ


گوبھی میں حرارے نہایت کم ہوتے ہیں100 گرام پھول گوبھی میں صرف 26 حرارے ہوتے ہیں۔ اس میں غیر تکسیدی اجزاء اور حیاتین کی بڑی مقدار ہوتی ہے جب کہ اس کے استعمال سے کولیسٹرول قابو میں رہتا ہے ۔100گرام پھول گوبھی میں 2گرام غذائی ریشہ ہوتا ہے جو طبی ماہرین کی جانب سے ایک دن کے استعما ل کی سفارش کردہ مقدار کا 5فیصد ہے پھول گوبھی میں شامل اجزاء سر طان کے خلاف قوت مدافعت فراہم کرتے ہیں۔ تازہ پھول گوبھی حیاتین ج(vitamin) حصول کا بہترین ذریعہ ہے جو آزاد خلیوں کا مصدقہ مدافعتی غیر تکسیدی جز ہے یہ بیماریوں کے لگنے اور سرطان سے بچاتا ہے ۔پھول گوبھی میں موجود فاسفورس اور وٹامن بی دانتوں کی بیماریوں کے لیے مفید ہیں ۔ پھول گو بھی بلغم کو روکتی ہے اور مسوڑھوں کے لیے بہت مفید ہے۔یہ خون صاف کرنے والی بہترین سبزیوں میں شمار کی جا تی ہے ۔ اس کے استعمال سے پھوڑے پھنسیوں اور بواسیر کی شکایت ختم ہو جاتی ہے ۔ پھول گوبھی خون کو مضر اثرات سے پاک کرتی ہے جس کی وجہ سے جلد پر اس کے اثرات بہت مثبت پڑتے ہیں ۔






امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور میں واقع جان باپکنز اسکول آف میڈیسن کے محققین نے ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ پھول گوبھی کا جوس جلد پر لگا کر جلد کے سرطان سے محفو ظ رہا جا سکتا ہے ۔ماہرین کے مطابق دھوپ کی شعاعوں سے محفوظ رکھنے والے لوشن ک مضر اجزاء کی نسبت پھو ل گو بھی کے رس کا جلد پر استعمال اسے الٹرا وائلٹ شعاعوں سے زیادہ موثر انداز میں محفوظ رکھتاہے۔کئی رضاکاروں اور چوبوں پر کئے گئے تجربات میں پھول گوبھی سے حاصل کئے گئے عرق کو جلد پر لگانے سے جلد دھوپ سے جلنے سے محفوظ رہی۔ما ہرین کے مطابق پھول گوبھی میں سولفرپین (sulforaphane) نامی ایسے غیر تکسیدی اجزاء پائے جاتے ہیں جو نہ صرف جلد کو دھوپ سے جلنے ،بلکہ جلد کے سرطان کی رسولیاں پیدا ہونے سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔گویا کہ گو بھی بے شمار فوائد کی حامل ہے لیکن گوبھی کا زیادہ استعمال نقصان دہ ہے کیوں کہ اس کے کھانے سے پیٹمین گیس پیداہوجاتی ہے اس لئے اس کے استعمال میں احتیاط ضروری ہے ہمارے ہاں اکثر اسے آلو کے ہمراہ پکایا جاتا ہے جو مناسب نہیں ہے اس سے بد ہضمی کی شکایت ہو جا تی ہے ۔


سبزیاں اور پھل نہ صرف بہترین صحت کے ضا من ہیں بلکہ ان کے کئی طبی فوائد بھی ہیں ۔ پھول گوبھی کی ایک قسم بروکولی بھی ایسی ہی سبزی ہے جو آنتوں کے امرض سے حفاظت کا موثر ذریعہ ہے ۔لندن کی لیور پول یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق سے پتا چلا کہ برو کولی کا استعمال آنتوں کی تکالیف سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے ۔ برو کولی میں موجود فائبر خاص طور آنتوں کی شوزش کی بیماری کے خلاف مدافعت کے بہت زیادہ صلا حیت رکھتا ہے ۔ بروکولی میں موجود فائبر آنتوں کی سوزش کا سبب بننے والے جراثیم کا خاتمہ کرکے مرض کو بڑھنے سے روکتا ہے ۔ صرف یہی نہیں بلکہ بروکولی کا استعمال پیٹ کے کینسر سے لٹنے کی بھی بھر پور صلا حیت رکھتا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

ebay paid promotion