الفاظ تو آپ نے بہت سے سن رکھے ہیں اور ہر روز بے شمار الفاظ سنتے بھی ہیں مگر آج ہم آپ کو ایک ایسے لفظ کی حقیقت بتانے جارہے جسے جاننا نہ صرف ضروری ہے بلکہ دلچسپ بھی اور وہ لفظ ہے
"حرم"
اس لفظ کے بنیادی معنی ہیں ، رکاوٹ، حد بندی، پابندی۔ یہ لفظ بطور اسم جمع استعمال ہوتا ہے اور مصدری معنی بھی رکھتا ہے۔
حرم کا واحد "حرمہ" مان کر بیوی کے لئے بھی فقط حُرمہ استعمال ہونے لگا۔ حرم کعبہ کو حرم اس لئے کہتے ہیں کہ وہ ہر ایسا فعل ممنوع ہے جس سے کعبہ کا تقدس پامال ہو۔
گویا حرم کا مفہوم ہوا: قابل احترام، محترم اور محروم سے مراد ایسا شخص ہے جن کے لئے زندگی کی عام سہولتوں کی فراہمی روک دی گئی ہویا ان سہولتوں کے حصول کی راہ میں آڑ بنا دی گئی ہو۔ چنانچہ حرام کا مفہوم ہوا:" رکاوٹ یا آڑ"
اب ملاحظہ فرمائیے کہ کمبل، انسان اور سردی کے درمیان آڑ یا رکاوٹ بنتا ہے اس لئے کمبل کو "حرام" کہاجانے لگا اور کمبل فروش کو "حرامی" پھر جس کا تعلق حرام کاری سے رہا اس کے لئے بھی یہی لفظ بولا جانے لگا اور یہ لفظ ایک گالی بن گیا۔
اب ملاحظہ فرمائیے کہ کمبل، انسان اور سردی کے درمیان آڑ یا رکاوٹ بنتا ہے اس لئے کمبل کو "حرام" کہاجانے لگا اور کمبل فروش کو "حرامی" پھر جس کا تعلق حرام کاری سے رہا اس کے لئے بھی یہی لفظ بولا جانے لگا اور یہ لفظ ایک گالی بن گیا۔