Long-term strategic partnership with Kyrgyzstan, Pakistan vow to boost ties in diverse fields

Long-term strategic partnership with Kyrgyzstan, Pakistan vow to boost ties in diverse fields

چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کرغزستان(Kyrgyzstan) کے ساتھ باہمی اعتماد، علاقائی استحکام اور امن و خوشحالی کی مشترکہ خواہشات پر مبنی طویل المدتی تزویراتی شراکت داری کے قیام کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا ہے۔

The President of Kyrgyzstan said we attach special importance to further developing Kyrgyz-Pakistani Business Council as an effective mechanism for bringing together the business communities of both the countries.

 آج اسلام آباد میں کرغزستان کے صدر سیدر زاپروف سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے CASA-1000 منصوبے کو صاف پن بجلی کے ذریعے وسطی اور جنوبی ایشیا کو جوڑنے والا ایک اہم اقدام قرار دیا۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اس وقت کرغزستان(Kyrgyzstan) میں زیر تعلیم اٹھارہ ہزار پاکستانی طلباء دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم پل کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان (Pakistan)کی جانب سے دفاع، انسداد دہشت گردی، سائنسی تحقیق اور اعلیٰ تعلیم میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اپنے ریمارکس میں صدر صدیر زاپروف (Sadyr Zhaparov)نے کرغزستان کی پاکستان کے ساتھ سفارتی اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کی شدید خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کرغزستان کے عزم پر زور دیا اور دونوں ممالک کے متعلقہ اداروں کے درمیان قریبی ہم آہنگی پر زور دیا۔ انہوں نے کرغزستان پاکستان تعلقات کے روشن مستقبل پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کے موقف کے لیے کرغزستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، سینیٹر کامل علی آغا اور سیکرٹری سینیٹ سید حسنین حیدر بھی موجود تھے۔


پاکستان(Pakistan) اور کرغزستان نے آج پندرہ MOUs اور معاہدوں کا تبادلہ کیا، جن میں کان کنی اور جیو سائنسز، توانائی، زراعت، سیاحت، سزا یافتہ قیدیوں کی منتقلی، کسٹم، آلات جراحی اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔  ان میں سے ایک معاہدہ بشکیک اور اسلام آباد کے درمیان سسٹر سٹی تعلقات کے قیام سے متعلق تھا۔ ایک مفاہمت نامے میں علاقائی رابطے کے لیے پاکستانی بندرگاہوں کے استعمال کے شعبے میں تعاون کا تصور کیا گیا۔  جمہوریہ کرغزستان کی وزارت خارجہ کی سفارتی اکیڈمی اور نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز نے بھی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔


پاکستان اور کرغزستان نے سیاسی، تجارتی، روابط، توانائی، زراعت، تعلیم، دفاع اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کو بڑھا کر اپنے تعلقات کو مزید بلند کرنے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔  اس بات کی تصدیق آج اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف اور کرغزستان کے صدر سیدر زاپروف کے درمیان ملاقات میں کی گئی۔ بعد ازاں کرغزستان کے صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس اسٹیک آؤٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان(Pakistan) اور کرغزستان (Kyrgyzstan)کے درمیان روابط ہیں جو نہ صرف تاریخی ہیں بلکہ لازوال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے اپنے سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے باہمی اعتماد، احترام اور مشترکہ خواہشات پر مبنی تعلقات کو پروان چڑھایا ہے۔ شہباز شریف نے کرغیز صدر کے ساتھ اپنی بات چیت کو نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ اہم علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان آج دستخط کیے گئے پندرہ مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں سے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں ساختی اور نتیجہ خیز مشغولیت اور قریبی ادارہ جاتی روابط کے فریم ورک کے طور پر کام کریں گے۔


 شہباز شریف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک آئندہ دو سالوں میں اپنی تجارت کو تقریباً پندرہ ملین ڈالر سے بڑھا کر دو سو ملین ڈالر کرنے کے لیے آج شام کے آخر میں ایک مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کریں گے۔   وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان(Pakistan) بحر ہند کا گیٹ وے ہے اور کرغزستان کو اپنی بندرگاہوں کے ذریعے علاقائی اور عالمی منڈیوں تک رسائی فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بات چیت نے ثقافتی اقدامات، سیاحت کے فروغ اور علمی شراکت داری کے ذریعے لوگوں کے تبادلے کو مضبوط بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کے ممالک میں ثقافتی تقریبات منعقد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ اس سے ہماری دوستی اور بھائی چارے کی مضبوط بنیاد مزید مضبوط ہوگی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کرغزستان کے صدر سیدر زاپروف  (Sadyr Zhaparov)نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں ہمارا اہم شراکت دار ہے۔ کرغیز صدر نے کہا کہ وہ پاکستان کی متحرک ترقی، اس کی بڑھتی ہوئی اقتصادی ترقی اور اس کے پرجوش انفراسٹرکچر کے منصوبوں کو وزیراعظم اور ان کی قیادت کے وژن کا ثبوت سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج دونوں فریقین نے موجودہ ایجنڈے اور کرغیز-پاکستانی تعاون کے مستقبل کے امکانات پر تفصیلی بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تجارت، معیشت، سرمایہ کاری، ٹرانسپورٹ، لاجسٹک تعلیم اور سائنس میں تعاون کو فعال کرنے پر خصوصی توجہ دی۔ کرغزستان کے صدر نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کو اکٹھا کرنے کے لیے ایک موثر طریقہ کار کے طور پر کرغز پاکستانی بزنس کونسل کو مزید ترقی دینے کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں۔ اسلام آباد میں کرغیز-پاکستانی بزنس کونسل فورم کا خیرمقدم کرتے ہوئے، انہوں نے کرغزستان اور پاکستان کے ٹرانسپورٹ اور ٹرانزٹ صلاحیت کے بھرپور استعمال کو ہماری شراکت داری کے اہم ترین شعبوں میں سے ایک قرار دیا۔


 کرغزستان کے صدر نے کہا کہ ہم نے KASA-1000 کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا جو وسطی اور جنوبی ایشیا کے درمیان ایک متحد توانائی کے دائرے کے قیام میں سنگ بنیاد کا کام کرے گا۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اس منصوبے پر بروقت عمل درآمد سے ہمارے لوگوں کو اہم باہمی فائدہ پہنچے گا۔ کرغزستان (Kyrgyzstan)کے صدر نے کہا کہ دونوں فریقین نے تعلیم کے شعبے میں مزید تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دو ہزار سے زائد پاکستانی طلباء کرغزستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں۔ کرغیز صدر نے سائنسی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تعلیم کے شعبوں میں نئے اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا۔  انسانی اور ثقافتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے دونوں فریقوں نے کرغزستان اور پاکستان میں ثقافتی دن منانے پر اتفاق کیا۔ سیکورٹی کے شعبے میں، ہم نے دہشت گردی کی انتہا پسندی اور بین الاقوامی جرائم سے نمٹنے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ ہم نے خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مجاز حکام کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ کرغزستان کے صدر نے شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کے چیئرمین ہونے کے ناطے وزیر اعظم شہباز شریف کو اگلے سال بشکیک میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس اور کرغزستان کے یوم آزادی کی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی دعوت دی۔


  کرغزستان کے صدر نے اپنے دورے کے دوران پرتپاک استقبال اور شاندار مہمان نوازی پر پاکستان(Pakistan) کی حکومت اور عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔ ملاقات کے دوران کرغیز صدر نے پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور باہمی تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ صدر سیدر زاپروف  (Sadyr Zhaparov) کا دورہ دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے میں انتہائی سود مند ثابت ہوگا۔ اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک اور معاون خصوصی طارق فاطمی نے شرکت کی۔

#buttons=(Accept !) #days=(7)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !