Trump Moves to End Gender-Related Care for Minors, Threatening Hospitals That Offer It

Trump Moves to End Gender-Related Care for Minors, Threatening Hospitals That Offer It

ٹرمپ (Trump) انتظامیہ کا اقدام: ہسپتالوں سے gender-affirming care ہٹانے کی کوشش

Children’s Hospital Los Angeles, one of several pediatric gender clinics that stopped providing puberty blockers and hormone therapies for gender transition this year, citing threats from the administration to withhold federal funds 

صدر ڈونلڈ ٹرمپ (Donald Trump) کی امریکی انتظامیہ نے ہسپتالوں (hospitals) اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام سے جینڈر-ایفرمنگ کیئر (gender-affirming care) یعنی transgender نوجوانوں کے لیے طبی علاج تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے بڑے فیصلے کا اعلان کیا ہے۔

 

یہ قدم خاص طور پر اُن خدمات کو نشانہ بنا رہا ہے جو puberty blockers, hormone therapy, اور جراحی مداخلتیں (surgical procedures) فراہم کرتی ہیں — اور اُنہیں فنانشل سپورٹ سے محروم کرنے کی کوشش کرتا ہے جو وفاقی پروگرام Medicare اور Medicaid کے تحت حاصل ہوتی ہیں۔

 

نیا حکومتی منصوبہ - کیا کیا جائے گا؟

🔹 1. ہسپتالوں کو وفاقی فنڈنگ سے جوڑا جائے گا

اگر کوئی ہسپتال gender-affirming care فراہم کرتا ہے، تو اسے Medicare اور Medicaid جیسے وفاقی پروگراموں سے مالی مدد نہیں دی جائے گی۔

زیادہ تر امریکی ہسپتال انہی پروگراموں پر انحصار کرتے ہیں، اس لیے یہ اصول عمل میں آنے پر ایک ملک گیر پابندی جیسا اثر ڈال سکتا ہے۔

 

🔹 2. ہسپتالوں کے لیے نیا شرط

یہ تجاویز اُن ہسپتالوں کو شامل کرتی ہیں جو مندرجہ ذیل کام کرتے ہیں:

Puberty blockers

Hormone therapies

کسی بھی قسم کی Surgical مداخلتیں

خاص طور پر کم عمر مریضوں (18 سال سے کم عمر) کے لیے۔

 

🔹 3. وفاقی فنڈنگ کی پابندی

نئے اصولوں کے مطابق Medicaid یا CHIP (Children’s Health Insurance Program) میں سے کوئی بھی رقم ان سروسز پر خرچ نہیں ہو گی جب تک کہ وہ ہسپتال ان خدمات کو نہ روک دیں۔

 

 ڈاکٹر Mehmet Oz (Dr. Oz) کا کردار

ڈاکٹر Mehmet Oz (Dr. Oz)، جو Centers for Medicare and Medicaid Services (CMS) کے ایڈمنسٹریٹر ہیں، نے اس پلان کی حمایت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

️ Dr. Oz کا موقف ہے کہ وہ ایسے علاج کو مالی تعاون نہیں دینا چاہتے جو “بچا یا صحتمند نتائج میں تبدیلی” کے طور پر کیا جاتا ہے، خاص طور پر جب وہ گمراہ کن یا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

وہ بھی اس بات کے حامی ہیں کہ Medicaid کو ایسے منصوبوں پر ادائیگی نہیں کرنی چاہیے، خاص طور پر جب وہ gender-affirming surgeries یا hormone treatments جیسی چیزوں کے لیے ہو۔

 

حکومت کا دعویٰ اور مؤقف

حکومت، جس کی قیادت HHS Secretary Robert F. Kennedy Jr. کر رہے ہیں، کہتی ہے کہ gender-affirming care میں شامل کچھ طبی طریقے “malpractice” غلط طبی عمل ہو سکتے ہیں اور بچوں پر غیر مناسب اثر ڈال سکتے ہیں۔

 

اُن کے مطابق یہ بچے مریضوں کے لیے “خطرناک” یا “ثابت نہیں شدہ” علاج ہیں۔

اسی لیے وہ وفاقی فنڈنگ کو روکنے کا دباؤ ڈال رہے ہیں تاکہ ہسپتال ایسے علاج پیش نہ کریں۔

 

نقائص اور مخالفت

طبی ماہرین کی تنقید

بڑی میڈیکل تنظیمیں جیسے American Academy of Pediatrics اور American Medical Association کہتے ہیں کہ gender-affirming care صحت کا ایک تقرری شدہ حصہ ہے اور اسے ماہرین، خاندان اور بچے کے درمیان فیصلہ ہونا چاہیے — نہ کہ حکومت کے ذریعہ۔

 

قانونی چیلنجز

کئی ریاستوں اور حقوقی گروہوں نے بیان کیا ہے کہ یہ تجاویز غیر آئینی ہو سکتی ہیں، اور بہت سے امکان ہیں کہ یہ قوانین عدالتوں میں چیلنج ہوں گے۔

عوامی اور ریاستی ردعمل

مثال کے طور پر California کے ایٹارنی جنرل (Attorney General) نے کارکنوں اور ڈاکٹروں کو عدالت میں لڑنے کا عہد کیا ہے تاکہ gender-affirming care کو برقرار رکھا جائے۔

 

ٹرمپ انتظامیہ کا پچھلا پس منظر

جن اہم ایکزیکٹو آرڈرز نے پہلے دستخط کیے تھے ان میں بورڈ شامل ہیں جو gender-affirming care فراہم کرنے والے اداروں کی مالی مدد کو روکنے کی ہدایت دیتے ہیں۔

اسی سلسلے میں آرڈرز نے gender dysphoria کو وفاقی حقوقی حدود سے نکالنے اور فدرل شناختی دستاویزات سے “gender self-identification” کو ختم کرنے کا بھی حکم دیا۔

یہ تمام اقدامات اس وسیع پالیسی تبدیلی کا حصہ ہیں جو Trump حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ہے۔

 

ممکنہ اثرات

اگر یہ قوانین نافذ ہوجائیں تو بہت سے ہسپتال جن پر Medicare/Medicaid سے فنڈنگ منحصر ہے، یا تو gender-affirming care بند کر دیں گے یا اسے بہت محدود کر دیں گے۔

️ Gender-affirming care کے خواہش مند مریضوں کو محدود یا لازمی طور پر دیگر غیرفائدہ مند راستے تلاش کرنا پڑ سکتے ہیں۔

صحت فراہم کرنے والے بہت سے ادارے اور ڈاکٹروں نے پہلے ہی کہا ہے کہ سیاست کو میڈیکل فیصلوں میں داخل نہیں ہونا چاہیے۔