محکمہ جنگلی حیات پنجاب نے خانیوال میں کارروائی کرتے ہوئے کراچی سے اوکاڑہ سمگل کیے جانے والے مردہ جنگلی پرندوں کی بڑی کھیپ قبضے میں لے لی۔ حکام نے کل 7,702 پرندے برآمد کیے جن میں چڑیاں، مینا، بلبل، بطخ اور تیتر شامل ہیں، اور کہا کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ حکام کے مطابق آپریشن خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کیا گیا۔
ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجر ملتان ڈاکٹر سجاد حسین کی نگرانی میں اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف رینجر خانیوال منور حسین نجمی اور ان کی ٹیم نے ناکے لگا کر کراچی سے آنے والی مسافر بس کی تلاشی لی۔ تلاشی کے دوران اہلکاروں نے 4,304 چڑیاں، 3,200 مینا اور بلبل، 196 بطخیں اور دو تیتر برآمد کیے۔ تمام پرندے مردہ پائے گئے اور اوکاڑہ کے رہائشی رفیق کے نام پر نقل و حمل کے لیے بکنگ کی گئی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے قانونی کارروائی جاری ہے۔
ضلع اٹک میں ایک الگ کارروائی کے دوران اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف رینجر شاہ زیب خورشید اور ان کی ٹیم نے غیر قانونی شکار اور یوریل اور تیتر رکھنے کے الزام میں تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ شکار کرنے اور تیتر رکھنے والے شخص پر 150,000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ ایک دوسرے شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس نے یوریل شکار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ اور گردش کی۔ مزید قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ پنجاب وائلڈ لائف حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی شکار اور جنگلی حیات کی سمگلنگ کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

.jpg)
