20 دسمبر 2025 کو پاکستان (Pakistan) کی ایک خصوصی عدالت نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان (Imran Khan) اور اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی (Bushra Bibi) کو توشہ خانہ-2 (Toshakhana-2) کرپشن کیس میں 17 سال قید کی سزا سنا دی ہے، جس سے پاکستانی سیاست (Politics of Pakistan) میں ایک نیا ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔
یہ فیصلہ راولپنڈی (Rawalpindi) کے عدالتی قیدخانہ آڈیالہ (Adiala Jail) میں ایک خصوصی جج شاہ رخ ارجمند (Shahrukh Arjumand) نے دیا، جہاں عمران خان پہلے سے ہی ایک الگ 14 سال کی سزا قید میں کاٹ رہے ہیں۔
🔎 توشہ خانہ-2 (Toshakhana-2) کرپشن کیس کیا ہے؟
توشہ خانہ (Toshakhana) پاکستان (Pakistan) میں اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کو ملنے والے سرکاری تحائف کا ریاستی ذخیرہ ہے۔ قانون کے مطابق جو تحائف آتے ہیں، اُن کی مناسب قیمت ریاستی خزانے (State Treasury) میں جمع کرائی جاتی ہے، اور اگر وصول کنندگان انہیں خریدنا چاہیں تو وہ صرف مقررہ نرخ پر خرید سکتے ہیں۔
عدالت نے اِس کیس میں پایا کہ عمران خان (Imran Khan) اور بشریٰ بی بی (Bushra Bibi) نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان (Mohammed bin Salman) سے موصول ہونے والے قیمتی تحائف، جیسے کہ بیوگاری (Bulgari) قیمتی زیورات اور گھڑیاں، سرکاری نرخ سے بہت کم قیمت پر خرید کر ذاتی استعمال میں لیے، جس سے ملک کو مالی نقصان پہنچا۔
⚖️ عدالتی فیصلہ -مفصل سزا
عدالت نے دونوں کو مجموعی طور پر 17 سال قید کی سزا دی، جن میں سے:
- 10 سال سخت قید (Rigorous Imprisonment) — پاکستان پینل کوڈ (Pakistan Penal Code) کی دفعہ 409 (جرم، بھروسا ٹوٹنے کا جرم) کے تحت۔
- 7 سال مزید قید تخلفِ ضابطہ اخلاق اور بدعنوانی کے قانون (Prevention of Corruption Act) کے تحت۔
- عدالت نے فی فرد تقریباً 16.4 ملین روپے ($100,000+) جرمانہ بھی عائد کیا۔
اگر جرمانہ ادا نہ کیا گیا تو مزید 6 ماہ قید کا خطرہ ہے۔
🧾 عدالتی منطق و وجوہات
عدالت نے سزا دیتے ہوئے دونوں کے عمر (Imran Khan کی عمر 73 سال) اور بشریٰ بی بی (Bushra Bibi) کا خواتین ہونا کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ “نرمی” برتی، تاہم یہ سزا قانونی دفعات کے مطابق ہی رکھی گئی ہے۔
📌 عمران خان (Imran Khan) کے سیاسی اور قانونی مسائل کا پسِ منظر
یہ فیصلہ عمران خان کے خلاف ایک طویل قانونی سلسلے کا حصہ ہے۔ وہ اپریل 2022 میں وزیراعظم (Prime Minister) کے عہدے سے ہٹائے گئے، اور ستمبر 2023 سے جیل میں قید ہیں۔ پہلے ہی اُنہیں القادر ٹرسٹ (Al-Qadir Trust) کیس میں 14 سال قید کی سزا ہو چکی ہے۔
📢 سیاسی ردعمل اور عوامی تاثر
پاکستان تحریک انصاف (Pakistan Tehreek-e-Insaf / PTI) اور عمران خان کے حامی اس فیصلے کو "سیاسی انتقام (Political Revenge)" اور "غیر منصفانہ عمل" قرار دے رہے ہیں، جبکہ حکومت (Government of Pakistan) اس سزا کوقانون کے مطابق اور ملک کے مفاد میں قرار دے رہی ہے۔
📊 امکانِ اپیل اور آئندہ راستہ
عمران خان (Imran Khan) اور بشریٰ بی بی (Bushra Bibi) دونوں ہائی کورٹ (High Court) میں اس فیصلہ کے خلاف اپیل (Appeal) دائر کر سکتے ہیں، جس میں ان کے وکلاء نے پہلے ہی عدالتی کارروائی کی شفافیت پر سوالات اٹھائے ہیں۔
یہ فیصلہ نہ صرف ایک قانونی معرکہ ہے بلکہ پاکستان کی عدالتی، سیاسی اور آئینی بحث کو بھی نئے سرے سے جلا بخشتا ہے۔ عمران خان (Imran Khan) جیسے معروف سیاسی رہنما کے خلاف یہ سزا ملکی اور عالمی سطح پر بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے، جس کے اثرات آئندہ انتخابات (Elections) اور سیاسی منظرنامے پر بھی واضح ہوں گے۔

.jpg)
