اینجیلینا جولی (Angelina Jolie)، ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ، انسانی حقوق کی کارکن اور عالمی سطح پر صحت کی آگاہی کی حامی، نے حال ہی میں اپنی زندگی کا ایک انتہائی ذاتی، دلیر اور عوامی پیغام دنیا کے سامنے رکھا ہے جس نے نہ صرف لوگوں کے دل چھو لیے ہیں بلکہ صحت کے بارے میں ایک اہم گفتگو بھی شروع کر دی ہے۔
کون ہیں اینجیلینا جولی (Angelina Jolie)؟
اینجیلینا جولی (Angelina Jolie)، ایک عالمی شہرت یافتہ اداکارہ ہیں جنہوں نے نہ صرف فلموں میں جانے مانے کردار ادا کیے ہیں بلکہ اپنے انسانی حقوق کے کام اور خیراتی سرگرمیوں کے لیے بھی دنیا بھر میں عزت اور شہرت پائی ہے۔
کیوں اس واقعہ نے سب کی توجہ حاصل کی؟
دسمبر 2025 میں ایشو کے لیے TIME France میگزین کے پہلے فرانسیسی ایڈیشن کی شروعات پر اینجیلینا جولی (Angelina Jolie) نے پہلی بار اپنے ماسٹیکٹومی کے زخموں (mastectomy scars) کو عوامی طور پر دکھایا ہے — ایک ایسا لمحہ جو انہوں نے 2013 میں اپنے جراحی عمل سے گزرنے کے بعد چھپا رکھا تھا۔
یہ فیصلہ بہت ذاتی تھا، لیکن جولی (Jolie) نے اسے ایک طاقتور علامت اور پیغام کے طور پر پیش کیا — خاص طور پر خواتین کے لیے جو اپنے جسم، صحت اور باخبر فیصلوں کے حق میں کھڑی ہیں۔
اینجیلینا جولی (Angelina Jolie) کی صحت کی جدوجہد: ایک ذاتی سفر
اینجیلینا نے بتایا کہ انہیں BRCA1 نامی ایک جینیاتی تبدیلی پائی گئی تھی، جو عورتوں میں چھاتی کے سرطان (breast cancer) اور اووریئن کینسر (ovarian cancer) کے خطرے کو بہت بڑھا دیتی ہے۔
ان کے خاندان میں بھی کئی خواتین نے اس بیماری کا سامنے کیا تھا — خاص طور پر ان کی ماں، مارشلین برٹرینڈ (Marcheline Bertrand)، جو 56 سال کی عمر میں کینسر (cancer) کے باعث وفات پا گئی تھیں
دوہری ماسٹیکٹومی (Double Mastectomy)
2013 میں، اینجیلینا نے ایک احتیاطی دوہری ماسٹیکٹومی (double mastectomy) کروائی: یعنی دونوں چھاتیوں کو سرطان سے بچاؤ کے لیے ہٹا دیا گیا۔
یہ ایک بڑا اور مشکل فیصلہ تھا، لیکن اس نے ان کے کینسر کے خطرے کو تقریباً 87 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد سے بھی نیچے لا دیا، ایک حقیقت جو انہوں نے خود اپنے الفاظ میں بیان کی۔
بعد میں 2015 میں، انہوں نے اپنے اووریز اور فاللوپیئن ٹیوبز (ovaries & fallopian tubes) کو بھی ہٹایا تاکہ اووریئن کینسر کا خطرہ بھی کم ہو سکے۔
پہلی بار ماسٹیکٹومی اسکارز (Mastectomy Scars) دکھانا،کیوں؟
یقیناً زخم بہت ذاتی ہوتے ہیں، مگر جولی (Jolie) نے ان کو منظرِ عام پر لانے کا فیصلہ عام خواتین کی حوصلہ افزائی اور علمی آگاہی بڑھانے کے لیے کیا۔
انہوں نے میگزین TIME France کو بتایا:
"میں ان زخموں (scars) کو اُن بہت سی خواتین کے ساتھ بانٹتی ہوں جن سے میں محبت کرتی ہوں۔
اور مجھے ہر وہ موقع یاد آتا ہے جب میں دوسری خواتین کو اپنے زخموں کے ساتھ دیکھتی ہوں۔"
یہ کہنا خود میں ایک مضبوط پیغام تھا: زخم شرم نہیں ہیں بلکہ وصل کی علامت ہیں۔
اینجیلینا جولی (Angelina Jolie) کا پیغام: آگاہی اور رسائی
جولی (Jolie) نے اس موقع پر نہ صرف اپنی کہانی بتائی بلکہ ایک وسیع تر صحت کی آگاہی اور مساوی رسائی (healthcare access) کا پیغام بھی دیا۔
کینسر اسکریننگ کا حق
ان کا کہنا تھا کہ:
ہر عورت کو جین ٹیسٹنگ کا حق ہونا چاہیے
وہ چاہتی ہیں کہ BRCA اسکریننگ (BRCA screening) ہر خاتون کے لیے آسان اور قابلِ برداشت ہو
صحت کے فیصلے ہر خاتون کی اپنی ذاتی اختیار میں ہونی چاہئیں
جگہ یا رقم ہونا علاج یا آگاہی کی رکاوٹ نہیں ہونا چاہیے
یہ پیغام بہت سوں کے لیے حوصلہ افزا اور طاقتور سمجھا جا رہا ہے،
کیونکہ یہ صرف ایک سلیکبرٹی کی بات نہیں بلکہ عالمی سطح پر خواتین کی صحت کی حقیقی بات ہے۔
اینجیلینا جولی (Angelina Jolie) اور عوامی ردِ عمل
اینجیلینا کے اس اقدام کو دنیا بھر میں نہ صرف سراہا گیا ہے بلکہ بہت سے
لوگوں نے اسے حوصلہ، طاقت، اور حقیقت پسندی کی علامت قرار دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر بھی لوگوں نے ان کی تعریف کی، ان کے پیغام کو خراجِ تحسین پیش کیا
اور بہت سے دیگر افراد نے بیماری کے خلاف اپنے تجربات شیئر کیے۔
پیشہ ورانہ زندگی اور آنے والے منصوبے
اینجیلینا جولی (Angelina Jolie) نہ صرف صحت کے موضوع پر کھل کر بات کر رہی ہیں
بلکہ اپنے فلمی کیریئر میں بھی سرگرم عمل ہیں۔
وہ فلم “کاؤچرز” (Coutures) میں کام کر رہی ہیں،
جس میں وہ ایک فلم ساز کا کردار ادا کرتی ہیں جو چھاتی کے سرطان (breast cancer) کا سامنا کرتی ہے۔
یہ فلم بھی ان کے ذاتی اور عوامی پیغام کو مزید گہرائی سے پیش کرتی نظر آتی ہے ، یعنی امید، ٹھہراؤ اور زندگی کی حقیقت۔


