گزشتہ دنوں ایک شہری نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی جس میں اس نے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی درخواست کی تھی
علی عرفان نے اپنی درخواست میں یہ موقف اپنایا تھا کہ ٹک ٹاک سے نوجوان نسل تباہ ہورہی ہے اور لوگ چوری چھپے ویڈیوز بنا کر اپ لوڈ کردیتےہیں جس سے خودکشی کا گراف پہلے سے بڑھ چکا ہے نوجوان نسل سستی شہرت کے لئے ویڈیوز بنا کر اپ لوڈ کررہے ہیں جس سے معاشرتی اور نفسیاتی مسائل جنم لے رہے ہیں ۔
درخواست گزار نے یہ بھی کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں ایسی ایپلیکیشن پر پابندی ہے جب کہ ہمارے ہاں ٹی وی چینل پر بھی ٹک ٹاک کی ویڈیوز دکھائی جانے لگی ہیں لہذا عدالت پیمرا کو حکم سے کہ ٹی وی چینلز پر ویڈیو نہ دکھائی جائے اس پر پابندی لگائی جائے۔نیز عدالت ملک بھر میں ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی لگانے کا حکم دے۔
جبکہ لاہور ہائی کورٹ کے جج شاہد مبین نے وکیل کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد وفاقی حکومت سمیت دیگرز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 ستمبر کو جواب طلب کرلیا۔