🚀 LIMITED-TIME OFFER! 🚀
🔥 "Claim Your Exclusive Bonus Now!" 🔥

👉 CLICK HERE TO UNLOCK YOUR REWARD 👈

What is Optical Fiber and its Uses



آپٹیکل فائبرز پلاسٹک کی شفاف دھاگہ نماچیز ہوتی ہے چونکہ یہ شفاف ہوتی ہے اس لئے یہ روشنی کو ایک سرے سے دوسرے سرے تک گزرنے دیتی ہے اس ریشہ کی موٹائی انسانی بال کی موٹائی سے 90% کم ہوتی ہے اس میں تقریبا 25000 ٹیلیفون کالز کی جاسکتی ہیں اس طرح کے کئی ریشوں کو ملا کر اوپر سے خول چڑھا کر کئی کروڑ ٹیلی فون کالز کی جاسکتی ہیں اس چیز کو آپٹیک فائبرکیبل کہتے ہیں اس طرح کی کیبلز کو زیرزمین بچھا کر بین الابراعظمی مواصلات کا نظام قائم کیا گیا ہے۔
اس طرح کی کیبلز کو زیر آب سمندروں میں بھی بچھا کر مواصلاتی نظام چلائے جارہے ہیں جن کو اربوں انسان ٹیلیفون، انٹرنیٹ، ٹیلی فیکس وغیرہ وغیرہ کیلئے استعمال کررہے ہیں۔


فوٹو الیکٹرک کوڈرز اور ڈی کوڈرز استعمال کرکے آواز یا عکس کو روشنی میں بدل کر اس آپٹیکل فائبر میں داخل کیا جاتا ہے جہاں سے یہ سگنل اندرونی طور پر منعکس ہوکر دوسری جانب چلتے ہیں۔ جہاں اُسی طرح کا ایک سنسر اُس سگنل کو دوبارہ صوتی یا عکس کی شکل دے دیتا ہے۔ اس طرح سگنل ڈی کوڈرز استعمال کرکے آواز یا عکس کو روشنی میں بدل کر اس آپٹیکل فائبر میں داخل کیا جاتا ہے جہاں سے یہ سگنل اندرونی طور پر منعکس ہوکر دوسری جانب چلتے ہیں۔ جہاں اُسی طرح کا ایک سنسر اُس سگنل کو دوبارہ صوتی یا عکس کی شکل دے دیتا ہے۔ اس طرح سگنل 300,000 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے مواصلاتی رابطہ قائم ہوتا ہے۔



آپٹیکل فائبر دراصل 1950ء میں پیٹ کے اندرونی حصہ کا بصری جائزہ (Endoscopy)لینے کے لئے ایجاد کی گئی پھر یہ ٹیکنالوجی دیگر کاموں بشمول صنعتی استعمال میں بہت کامیاب ہوئی۔ جہازوں کے انجن میں پرزوں کی حالت کو دیکھنے کیلئے بھی اس کا استعمال بہت زیادہ ہوتاہے۔

#buttons=(Accept !) #days=(7)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !