پرندوں
کے نر اور مادہ کی شناخت ہمیشہ سے ہی مشکل رہی ہے مگر ان کو شناخت کرنے کا آسان
طریقہ یہ بھی ہے کہ آپ ان کو ان کے رنگوں سے شناخت کریں۔ اس کی وجہ سمجھنے کے لئے
پہلے یہ جاننا پڑے گا کہ پرندوں کے رنگ ہوتے ہی کیوں ہیں؟ پرندوں کے رنگوں کی بہت
ہی وضاحیتیں پیش کی گئی ہیں لیکن سائنس ابھی تک اس مسئلے کو پوری طرح سے حل نہیں
کرسکی اصل مشکل یہ ہے کہ کچھ پرندوں کے رنگ گہرے اور کچھ کے ہلکے ہوتے ہیںکچھ دور
سے ہی چمکتے ہیںاور کچھ بمشکل دکھائی دیتے ہیں۔
ہم
بس چند ایسے قوانین ہی قائم کرسکتے ہیں جو زیادہ تر پرندوں پر لاگو ہوتے ہیں ایک
قانون یہ ہے کہ تیز رنگوں والے پرندے اپنا زیادہ تر وقت درختوں پر، فضا میں، یا
پانی میں گزارتے ہیں ،مدھم رنگوں والے پرندے زیادہ تر زمین کے نزدیک رہتے ہیں۔
ایک
اور قانون جس کی بہت سی مستثنیات ہیں ۔۔۔یہ ہے کہ پرندے کے بالائی جسم کے رنگ
زیریں جسم کی نسبت زیادہ شوخ ہوتے ہیں۔
اس
قسم کے حقائق نے سائنس کو یہ یقین کرنے پر مائل کیا کہ پرندوں کے رنگوں کا مقصد ان
کی حفاظت ہے تاکہ دشمن انہیں آسانی سے نہ دیکھ سکے، مثال کے طور پر ایک طوطے کا
رنگ بالکل ان درختوں کے پتوں جیسا ہوتا ہے جہاں وہ رہتا ہے۔
اب
اگر رنگوں کا مقصد پرندوں کی حفاظت ہے تو کس پرندے کو زیادہ حفاظت کی ضرورت ہے نر
کو یا مادہ کو؟ تو جواب ہوگا مادہ کو ۔ کیونکہ اسے گھونسلے میں بیٹھ کر انڈوں کو
سینا پڑتا ہے لہذا فطرت اسے دشمنوں کی نگاہوں سے بچانے کے لئے کم شوخ رنگ دیتی ہے
اور نر پرندے کے شوک رنگوں کی ایک وجہ اور بھی ہے اور وہ یہ کہ وہ نسل کشی کے موسم
میں مادہ کو مائل کرنے میں مدد کرتے ہیں اور زیادہ تر اسی موسم میں نر پرندوں کے
رنگ شوخ ترین ہوجاتے ہیں شائد پرندوں کو بھی پہلی نظر میں پیار ہوتا ہو!