🚀 LIMITED-TIME OFFER! 🚀
🔥 "Claim Your Exclusive Bonus Now!" 🔥

👉 CLICK HERE TO UNLOCK YOUR REWARD 👈

کائنات کا سائز اور انسانی تصور

The Prince Organization
انسانی ذہن کا ئنات کی وسعت کا تصور نہیں کرسکتا ہمیں نہیں معلوم کہ کائنات کتنی بڑی ہے بلکہ یہ سوچنا بھی بہت مشکل ہے۔ اگر ہم زمین سے شروع کرکے دور جاتے جائیں تو ہمیں پتہ لگے گا کہ ایسا کیوں ہے۔ زمین نظام شمسی کا حصہ ہے لیکن ایک بہت چھوٹا سا حصہ ، نظام شمسی میں سورج، اس کے گرد گھومنے والے سیارے اور شہاب ثاقب شامل ہیں۔
ہمارا سارا نظام شمسی ایک اور کہیں زیادہ بڑے نظام کا چھوٹا سا جزو ہے جسے "کہکشاں" کہتے ہیں ایک کہکشاں کروڑوں ستاروں سے مل کر بنتی ہے ان میں سے کچھ ستارے تو سورج جتنے یا اس سے بھی بڑے ہوتے ہیں اور اپنے اپنے نظام شمسی رکھتے ہیں۔
کہکشاں میں نظر آنے والے تمام ستارے سورج ہیں وہ سب اتنے دور ہیں کہ فاصلے میلوں کی بجائے نوری سالوں میں ناپے جاتے ہیں روشنی ایک سال میں تقریبا60 کھرب میل کا سفر کرتی ہے۔ زمین سے قریب ترین چمکدار ستارہ الفاسنتوری ہے اور یہ ہم سے 250 کھرب میل دور ہے۔
لیکن ابھی تک ہم اپنی ہی کہکشاں کے بارے میں بات کررہے ہیں سائنسدانوں کو یقین ہے کہ ہماری کہکشاں کی چوڑائی 1,00,00060* کھرب میل ہے اور ہماری کہکشاں ایک اور بھی زیادہ بڑے نظام کا چھوٹا سا حصہ ہے۔
ہماری کہکشاں سے پرے غالباََ لاکھوں کہکشائیں ہیں اور شائد یہ سب کہکشائیں کسی اور بڑے نظام کا جزو ہیں اس سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ کائنات کے سائز کا تصور کرنا ناممکن ہے، سائنسدانوں کے خیال میں کائنات پھیلتی جارہی ہے اور اس کامطلب ہے کہ ہر چند ارب سالوں کے بعد دو کہکشائیں ایک دوسری سے پہلے جتنی ہی دور ہوجائیں گی۔


#buttons=(Accept !) #days=(7)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !