وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گوگل کی جانب سے پاکستان میں دفاتر کے قیام اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا ہے۔ آج ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہری پور میں گوگل پراڈکٹس کے لیے اسمبلی لائن کا قیام ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گوگل جیسی بین الاقوامی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان میں کاروبار کرنے میں آسانی اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی مصنوعات کی مقامی مینوفیکچرنگ سے نہ صرف یہ پاکستانی صارفین کے لیے سستی ہوں گی بلکہ ان مصنوعات کی برآمدی صنعت کو ترقی دینے سے ملک کے زرمبادلہ میں اضافے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ڈیجیٹل ملک بنانا ان کی حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو آئی ٹی سیکٹر میں بااختیار بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور آئی ٹی کی تربیت کے لیے گوگل کے ساتھ ایم او یو ان اقدامات کا حصہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت ایک لاکھ باصلاحیت نوجوانوں کو لیپ ٹاپ فراہم کر رہی ہے تاکہ انہیں اس شعبے میں ترقی کے لیے وسائل سے آراستہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں اور خواتین کے لیے آئی ٹی کے تربیتی پروگرام ملک بھر میں جاری ہیں جس کا مقصد بین الاقوامی سروس انڈسٹری میں ان کی مسابقت کو بڑھانا اور انہیں مالی طور پر خود کفیل بنانا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو خطے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مرکز بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے ملک میں آئی ٹی کے شعبے کی ترقی کے لیے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کیش لیس معیشت کی طرف منتقلی کی جاری کوششیں معیشت کی پائیدار ترقی میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔ اسلام آباد میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دیہی علاقوں میں مکمل طور پر کیش لیس معیشت کی طرف منتقلی اور غیر رسمی معیشت کو ختم کرنے کے لیے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دنیا تیزی سے ڈیجیٹل معیشت کی طرف بڑھ رہی ہے اور پاکستان کو خود کو عالمی رجحانات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہوگا۔ شروع سے ہی پاکستان کو ڈیجیٹل قوم میں تبدیل کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں جس کے مثبت نتائج پہلے ہی دیکھے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار رمضان المبارک کے دوران بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے رقوم ڈیجیٹل والٹس کے ذریعے مستحقین کو بھیجی گئیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ کیش لیس معیشت سے حکمرانی میں بہتری آئے گی اور بدعنوانی میں نمایاں کمی آئے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کیش لیس معیشت کے واضح طور پر بیان کردہ معاشی مقاصد کو مقررہ مدت کے اندر حاصل کیا جائے۔ اس موقع پر وزیراعظم کو اہم شعبوں میں پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ بجلی اور گیس کے بلوں کی ادائیگی اب QR کوڈز کے ذریعے کی جا رہی ہے جس سے اربوں روپے کی ادائیگی ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے کی جا سکے گی۔ مزید بتایا گیا کہ اسلام آباد میں سرکاری خدمات کے حصول کے لیے قائم کی گئی موبائل ایپلیکیشن کو Raast کے ساتھ مربوط کر دیا گیا ہے اور کاروبار کے لیے نئے لائسنس کا اجراء اب ڈیجیٹل ادائیگیوں سے مشروط ہے۔ مزید برآں، آسانی سے ڈیجیٹل لین دین کے لیے ریٹیل اسٹورز پر QR کوڈ لاگو کیے گئے ہیں۔ بتایا گیا کہ ملک کی اڑسٹھ فیصد آبادی مالیاتی شمولیت حاصل کر چکی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس کوریج کو مزید وسعت دی جائے۔


