Dar stresses need for dialogue amid rising global conflicts - TPO News

Dar stresses need for dialogue amid rising global conflicts - TPO News

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان کا سیکیورٹی نقطہ نظر علاقائی ہم آہنگی کو زیادہ سے زیادہ مضبوط  بنانے اور بات چیت، رابطے اور پرامن تنازعات کے حل کے ذریعے اختلافات کو کم کرنے پر مرکوز ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو برسلز میں انڈو پیسیفک منسٹریل فورم گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 عالمی چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے، اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا کو بڑھتے ہوئے تنازعات، غیر ملکی قبضوں، بڑی طاقتوں کی دشمنیوں، نئی عالمی اسلحے کی دوڑ، سائبر اور بیرونی خلا کو ہتھیار بنانے اور نئی تباہ کن ٹیکنالوجیز کے ظہور کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی جنگوں، غذائی عدم تحفظ، مہنگائی، معاشی عدم مساوات کو وسیع کرنے، توانائی میں خلل اور موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات سے عدم استحکام کو مزید ہوا ملتی ہے۔


 نائب وزیر اعظم نے زور دیا کہ ان چیلنجوں کے لیے تقسیم کی بجائے قیادت اور مکالمے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کثیرالجہتی کے عالمی عزم کی تجدید، اقوام متحدہ کے چارٹر کو برقرار رکھنے اور اجتماعی کارروائی کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک مضبوط اور زیادہ ذمہ دار عالمی گورننس سسٹم کی حمایت کرتا ہے جس میں چین کے گلوبل گورننس انیشیٹو جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔ حالیہ علاقائی جھڑپوں کا ذکر کرتے ہوئے، اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کے باوجود، خطے میں بعض عناصر نے الزامات، اشتعال انگیز بیان بازی اور جنگی جنون کے ذریعے کشیدگی بڑھانے کی کوشش کی ہے، انہیں جارحیت اور یکطرفہ اقدامات کے بہانے استعمال کیا ہے۔ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنے کے بھارت کے یکطرفہ فیصلے کو علاقائی استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پانی کو تعاون کا ذریعہ بننا چاہئے نہ کہ سیاسی ہتھیار۔ 


کشمیر پر پاکستان کے موقف کی توثیق کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن جموں و کشمیر کے تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن اور منصفانہ حل کے بغیر ناممکن ہے۔ افغانستان کے بارے میں نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ملک پاکستان کے علاقائی نقطہ نظر میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم، دوستانہ، جڑے ہوئے اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے، اور افغان طالبان حکام پر زور دیا کہ وہ ذمہ داری سے کام کریں، اپنے وعدے پورے کریں اور اپنی سرزمین سے سرگرم دہشت گرد عناصر کو ختم کریں۔

#buttons=(Accept !) #days=(7)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !