وزیر اعظم
شہباز شریف نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافے
کے پیش نظر ریسکیو اور ریلیف کے تمام انتظامات پہلے سے مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے یہ ہدایات بیجنگ سے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک
سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران جاری کیں۔
وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کے چیئرمین سے ملک
میں سیلاب کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور ان سے کہا کہ وہ صوبائی
حکومتوں کے ساتھ مل کر حفاظتی اور امدادی سرگرمیاں تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ
دریائے راوی، چناب اور ستلج میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کے بارے میں لوگوں کو
بروقت آگاہ رکھا جائے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کو سیلاب کی موجودہ
صورتحال اور دریائے راوی، چناب اور ستلج میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کے ساتھ ساتھ
امدادی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
نیشنل
ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری
کی ہے کیونکہ بالائی کیچمنٹ کے علاقوں میں شدید بارشوں کے ساتھ ڈیموں سے پانی کے
اخراج نے ایک اور سیلابی لہر مرالہ سے خانکی ہیڈ ورکس کی طرف سیلابی صورتحال پیدا کی ہے۔
NDMA نے
خطرے سے دوچار علاقوں کے رہائشیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور سیلاب کے
ممکنہ اثرات کو کم کرنے کے لیے رہنمائی پر عمل کریں۔ مرالہ ہیڈ ورکس پر بہاؤ
548,237 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دریائے چناب میں سیلابی لہر 330,000 کیوسک کے
ساتھ 8 ستمبر کو تریموں ہیڈ ورکس تک پہنچنے کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے نے مقامی اور ضلعی انتظامیہ کو
سیلاب زدہ علاقوں میں فوری حفاظتی اور امدادی اقدامات شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دریں اثنا، ڈائریکٹر جنرل پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، پنجاب، عرفان علی
کاٹھیا نے کہا ہے کہ تین بھارتی ڈیم اپنی پوری صلاحیت کے قریب ہیں اور دریائے راوی
میں پانی کی سطح بھی اگلے دو ہفتوں تک بلند رہنے کا امکان ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے
بتایا کہ سیلابی پانی سے خانیوال کے 136 اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے 75 دیہات متاثر ہوئے
ہیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ پنجاب میں 3900 سے زائد دیہات اور 37 لاکھ سے
زائد لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ تقریباً 14 لاکھ
افراد اور 10 لاکھ مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔