Flood Update | PM calls for collective efforts to combat natural disasters - TPO News

Flood Update | PM calls for collective efforts to combat natural disasters - TPO News

وزیر اعظم شہباز شریف نے آنے والے سالوں میں قدرتی آفات بالخصوص سیلاب کے بار بار آنے والے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا ہے۔ وہ آج نارووال میں ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جہاں انہیں ملک میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ 

Flood Update | PM calls for collective efforts to combat natural disasters, You can read daily urdu news & today update, world news, usa, pk news,

 وزیر اعظم نے سیلاب کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس مقصد کے لیے وسائل پیدا کرنے ہوں گے، اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چنیوٹ میں ایسے مقامات بھی ہیں جہاں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش پیدا کی جا سکتی ہے۔ اسی طرح انہوں نے کہا کہ شمال میں چھوٹے ڈیم بنائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کے علاوہ متعلقہ محکموں کو بھی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے تیاری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

 

سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں اور تباہی پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے ریسکیو اور ریلیف کی کوششوں میں سول انتظامیہ کے ساتھ قریبی رابطہ کاری میں کام کرنے پر مسلح افواج کی تعریف کی۔  اس موقع پر اپنے ریمارکس میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے یقین دلایا کہ تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی مکمل بحالی اور نقصانات کا ازالہ کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں اور مویشیوں کو بروقت بچایا گیا اور سیلاب زدہ علاقوں سے نکالا گیا۔

 

گوردوارہ کے زیر آب آنے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے سکھ برادری کی سہولت کے لیے پانی کی فوری نکاسی کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے فیلڈ ہسپتالوں کو فعال کر دیا گیا ہے۔ ایک ہزار کے قریب کلینک آن وہیلز کو سیلاب زدہ علاقوں کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔

 

وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے سیلاب کے اثرات کو کم کرنے کے لیے انفراسٹرکچر میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے اجلاس کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال مون سون کی شدت اور دورانیہ گزشتہ سالوں کے مقابلے زیادہ ہے۔ انہوں نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو بے مثال قرار دیا۔انہوں نے چناب، ستلج اور راوی میں اونچے سیلابی پانی کی موجودگی کا بھی ذکر کیا۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہمراہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔

#buttons=(Accept !) #days=(7)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !