ڈائریکٹر
جنرل پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ پنجاب
کے دریاؤں میں پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دریائے
چناب، راوی اور ستلج میں پانی کی سطح بڑھ رہی ہے جب کہ پہاڑی ندی نالوں اور ندی
نالوں میں بھی سیلاب آ رہا ہے۔ انہوں نے اگلے اڑتالیس گھنٹوں کے دوران ان دریاؤں
میں اونچے درجے کے سیلاب کا انتباہ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیرہ غازی خان کے
پہاڑی ندی نالوں میں سیلاب کا بھی خطرہ ہے۔ دریں اثنا، ریلیف کمشنر پنجاب نبیل
جاوید نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تمام بنیادی سہولیات سے آراستہ علاقوں میں فلڈ
ریلیف کیمپ قائم کیے ہیں۔
پاکستان
رینجرز (پنجاب) سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری رکھے
ہوئے ہے۔ قصور ضلع کے گنڈا سنگھ والا اور ملحقہ علاقوں میں رینجرز اہلکاروں نے
6,890 افراد اور 1,024 مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔ دریائے ستلج میں
طغیانی کے باعث سرحدی علاقوں کے تیس دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ پاکستان رینجرز (پنجاب)
دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر کشتیوں کے ذریعے امدادی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
رینجرز اہلکار 1122 ٹیموں کو دور دراز علاقوں تک پہنچنے میں رہنمائی بھی کر رہے
ہیں۔ مزید برآں، پنجاب رینجرز کے دستے راستوں کی بحالی اور سڑکوں کی
مرمت میں ضلعی انتظامیہ کی مدد کر رہے ہیں۔
پاک فوج کل رات سے پنجاب کے چھ اضلاع میں سیلابی
صورتحال سے نمٹنے میں مصروف ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق لاہور، فیصل آباد،
اوکاڑہ، قصور، سیالکوٹ اور نارووال کے اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز جاری
ہیں۔ دریں اثنا دریائے ستلج کے ساتھ قصور اور گنڈا سنگھ والا سمیت کئی علاقے زیر
آب آگئے ہیں۔ پاک فوج کے دستے سیلاب سے متاثرہ افراد کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ
مقامات پر پہنچانے میں مصروف ہیں۔ فوجیوں کی جانب سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے
والوں میں بچے، بوڑھے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ ریسکیو آپریشن کے دوران پاک فوج نے
سیلاب زدگان کے سامان اور مویشیوں کی محفوظ منتقلی کو بھی یقینی بنایا۔ پاک فوج
اور ضلعی انتظامیہ نے مشترکہ طور پر متاثرہ آبادی کے لیے ریلیف کیمپ قائم کیے ہیں۔