جمعہ سے پاکستان کے متعدد علاقوں میں موسلادھار بارش اور ممکنہ سیلاب کا امکان ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق جمعہ سے منگل تک وفاقی دارالحکومت میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
 رواں ماہ کی 30 سے 31 تاریخ تک پنجاب کے شمالی
اور شمال مشرقی اضلاع جن میں راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال، لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ،
گجرات، نارووال، حافظ آباد اور منڈی بہاؤالدین میں شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال
کا امکان ہے۔ وسطی اور جنوبی پنجاب میں رواں ماہ کی 29 سے 31 تاریخ تک بارشوں کا
امکان ہے جس میں نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں۔
 ملتان، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، لیہ، بھکر،
ساہیوال، بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یار خان میں موسلادھار بارش سے سیلابی
صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ خیبرپختونخوا میں اس ماہ کی 31 تاریخ جمعہ سے موسلا دھار
بارشیں متوقع ہیں جو مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں لینڈ سلائیڈنگ کا سبب بن سکتی
ہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق موجودہ موسمی نظام جو جہلم کے بالائی کیچمنٹ پر فعال
ہے جمعہ تک پاکستان میں داخل ہونے کا امکان ہے جو منگل تک برقرار رہے گا۔ اس سسٹم
کے زیر اثر آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں بشمول کوٹلی، باغ، میرپور، پونچھ،
راولاکوٹ، مظفرآباد، حویلیاں اور گردونواح میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔ یہ نظام
مقامی شہری اور نشیبی علاقوں میں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک سیلاب کا سبب بن
سکتا ہے۔
 گلگت بلتستان میں جمعہ سے اتوار تک موسلادھار
بارش کا امکان ہے جس کی وجہ سے گلگت، اسکردو، ہنزہ، دیامر، استور، غذر اور گھانچے
کے اضلاع میں لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی جھیل میں سیلاب آسکتا ہے۔ سندھ کے ساحلی
اضلاع بشمول کراچی، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر میں رواں ماہ کی 30 سے اگلے ماہ کی 2 تاریخ تک
موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ کراچی میں ممکنہ موسلادھار بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ
کا بھی خدشہ ہے۔ حیدرآباد، دادو، سکھر، گھوٹکی، لاڑکانہ، جیکب آباد، کشمور سمیت اندرون
سندھ کے اضلاع میں رواں ماہ کی 30 سے اگلی یکم تاریخ تک موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
 بلوچستان کے ساحلی اور مشرقی اضلاع
بشمول گوادر، کیچ، پنجگور، خضدار، لسبیلہ اور قلات میں جمعہ سے اگلے ماہ کی یکم تاریخ
تک بارشوں سے نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔ این ڈی ایم اے نے سیاحوں پر زور
دیا ہے کہ وہ ممکنہ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کے پیش نظر شمالی علاقوں کا
سفر کرنے سے گریز کریں۔   


