وزیر اعظم
شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت سیلاب متاثرین کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ وزیراعظم
آفس سے جاری پریس بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ حکومت سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو
درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام دستیاب وسائل کو متحرک کر رہی ہے۔ انہوں نے
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے ملازمین کی جانب سے سیلاب زدگان کی امداد
کے لیے ایک دن کی تنخواہ عطیہ کرنے کے اقدام کو سراہا۔ انہوں نے اسے ایک عظیم اور
مثالی عمل قرار دیا۔
وزیر اعظم
محمد شہباز شریف کی ہدایت پر موسمیاتی تبدیلیوں اور مون سون کے موسم کے اثرات سے
موثر اور بروقت نمٹنے کے لیے پالیسی مرتب کی جا رہی ہے۔ اس پالیسی کا ورکنگ پیپر
تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ اس کی بنیاد پر مشترکہ حکمت
عملی بنائی جا سکے۔ وزیراعظم نے موجودہ ہنگامی صورتحال کے بعد اعلیٰ سطح کا اجلاس
بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور دیگر متعلقہ اداروں کے
سربراہان بھی شرکت کریں گے۔ اس اجلاس میں آزاد کشمیر کے وزیراعظم اور گلگت بلتستان
کے وزیراعلیٰ کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ وزیر اعظم آفس سے جاری پریس بیان کے مطابق
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں آبی
ذخائر کی تعمیر اور پانی کے بہتر انتظام کے لیے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آبی ذخائر تمام صوبوں کے ساتھ مشاورت اور مکمل ہم آہنگی سے بنائے
جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک حقیقت ہے اور موثر تیاری کے ساتھ
ہی قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ
چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور وفاق کو مل کر عوام کو موسمیاتی تبدیلی
کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔
وزیر اعلیٰ
پنجاب مریم نواز شریف نے پنجاب کے عوام بالخصوص سیلاب زدہ علاقوں میں رہنے والوں
سے اپیل کی ہے کہ وہ انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور فوری طور پر محفوظ
مقامات پر منتقل ہو جائیں۔ ایک بیان میں انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ضلعی
انتظامیہ اور ریسکیو اداروں سے زیادہ سے زیادہ تعاون کریں۔ مریم نواز نے عوام کو
یقین دلایا کہ گھروں، فصلوں اور مویشیوں کے نقصانات کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے
اور حکومت مناسب معاوضہ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔