DG ISPR
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت بلوچستان میں پاکستان کو غیر
مستحکم کرنے کے لیے دہشت گردی اور تخریب کاری کی سرپرستی کر رہا ہے۔
یہ
بات انہوں جمعہ کو اسلام آباد میں بلوچستان کے وزیر
اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔
DG ISPR
نے کہا کہ بھارت آپریشن کے دوران جھوٹی معلومات کی پھیلا رہا ہے ،
اور مسلسل اپنے مین اسٹریم میڈیا پر اے آئی جنریٹڈ تصاویر اور جعلی ویڈیوز کی
تشہیر کر رہا ہے۔
جعفر ٹرین واقعے کی تفصیل
دیتے ہوئے احمد شریف چوہدری نے کہا کہ جب ہماری سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے قبضے
سے یرغمالیوں کو آزاد کرانے کے لیے ریسکیو آپریشن کر رہی تھیں، بھارتی میڈیا کی طرف
سے ایک شر انگیز مہم چلائی جارہی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد افغانستان
میں اپنے ہینڈلرز سے ہدایات لے رہے تھے۔
احمد شریف چوہدری نے کہا کہ دہشت گردوں نے ٹرین کو بم
سے نشانہ بنایا جس کی وجہ سے ٹرین غیر فعال ہو گئی۔ ٹرین پر حملے سے پہلے دہشت
گردوں نے قریبی ایف سی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں تین اہلکار شہید
ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں چھببیس مسافر شہید ہوئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاک فوج، اسپیشل سروسز گروپ،
قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ایف سی کی تعریف کی کہ انہوں نے انتہائی احتیاط
اور مہارت کے ساتھ آپریشن کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران ایک بھی جانی
نقصان نہیں ہوا۔
ایک سوال کے جواب میں احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہم
دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور معاونین کے خلاف کاروائی کریں گے چاہے وہ
پاکستان کے اندر ہوں یا باہر۔
اس سے قبل، بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز، پاک فوج، ایف سی اور قانون نافذ
کرنے والے اداروں کو ان دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر زبردست خراج تحسین
پیش کیا جنہوں نے جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملہ کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی
برادری کا پاکستان کے اس مشکل وقت میں حمایت دینے اور اس سانحے کی مذمت کرنے پر
شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ اس قسم کے دہشت گردی کے
واقعات، جن میں غیر مسلح مسافروں کو یرغمال بنایا گیا، بلوچ عوام کی روایات اور
ثقافت کے خلاف ہیں۔ انہوں
نے کہا کہ بلوچ لوگ گہرے اقدار اور عظیم تاریخ کے محافظ ہیں، مگر ان دہشت گردوں نے
تمام روایات کو تباہ کر دیا ہے، اس لیے انہیں بلوچ نہیں کہا جانا چاہیے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ جیسے خوارج اسلام کے نام پر دہشت
گردی کی سرگرمیاں چلا رہے ہیں اور ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، ویسے ہی یہ
عناصر جو 'بلوچیت' کے نام پر بزدلانہ کارروائیاں کر رہے ہیں، ان کا بلوچوں سے کوئی
تعلق نہیں۔ انہوں
نے واضح طور پر کہا کہ یہ دہشت گرد عناصر جو اپنے اقدامات کو بلوچستان کی ترقی اور
حقوق کے نام پر چھپاتے ہیں، ان کا نہ تو ترقی سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی بلوچ حقوق
سے۔ انہوں
نے کہا کہ ان دہشت گردوں کا واحد مقصد ملک کو تشدد کے ذریعے غیر مستحکم کرنا ہے،
اس لیے ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا ۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو لوگ
پاکستان کی ریاست کے خلاف اسلحہ اٹھاتے ہیں، ان کے لیے کوئی رحم نہیں ہوگا جب تک
کہ وہ بغیر کسی شرط کے سرنڈر نہ کریں۔ ایک دوسرے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا
کہ سیاست میں ہمیشہ بات چیت کا دروازہ کھلا رہا ہے۔