وزیراعظم کا پاکستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کا اعلان | PM announces to establish Pakistan Education Endowment Fund

 وزیراعظم کا پاکستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کا اعلان

وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ اعلیٰ کامیابی حاصل کرنے والے طلباء مالی مشکلات کے باوجود اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔

آج اسلام آباد میں خواتین کے عالمی دن کے سلسلے میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے لڑکوں اور لڑکیوں کو جدید تعلیم اور ہنر سے آراستہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے یقین دلایا کہ اس سلسلے میں صوبوں کے ساتھ مل کر تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

 

Prime Minister Shehbaz Sharif has announced to establish Pakistan Education Endowment Fund to enable the high achievers to continue their studies regardless of financial constraints.  Addressing an event in connection with International Women Day in Islamabad today, he emphasized the importance to equip boys and girls with the modern education and skills in order to take forward the country on the path of development.

وزیراعظم نے کہا کہ خواتین آبادی کا اڑتالیس اعشاریہ تین فیصد ہیں اور انہیں تعلیم و تربیت کے حوالے سے وسائل کی فراہمی ان کی بھرپور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے میں معاون ثابت ہوگی۔ 

 

انہوں نے کہا کہ ہماری خواتین دوسروں سے پیچھے نہیں رہیں اور وہ زندگی کے مختلف شعبوں میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔

 

وزیراعظم نے خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے وزیراعظم آفس میں مانیٹرنگ سیل کے قیام کا بھی اعلان کیا ۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے وقار اور عزت کو یقینی بنانے کے لیے جلد از جلد ایک مکمل طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔

 

شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو جدید تعلیم اور آلات کی فراہمی میں معاونت کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو مختلف شعبوں بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ووکیشنل ٹریننگ میں تعلیم فراہم کی جائے گی۔

 

شہباز شریف نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ہمارے مذہب اسلام نے خواتین کو جو مقام دیا ہے اس پر پوری طرح عمل کیا جائے۔

 

وزیراعظم نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے دور میں اٹھائے گئے اقدامات کو بھی یاد کیا۔

اس موقع پر مسلم لیگ ن کی رہنما شازہ فاطمہ نے کہا کہ حکومت پبلک سیکٹر میں خواتین کی کم از کم تینتیس فیصد شرکت کو یقینی بنائے گی اور تمام سلیکشن کمیٹیوں میں کم از کم ایک خاتون کو شامل کرنا لازمی ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو تمام ملازمتوں میں تین سال کی رعایت بھی حاصل ہو گی اور تمام سرکاری دفاتر میں ڈے کیئر سنٹرز کے قیام کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔

 

شازہ فاطمہ نے کہا کہ صرف پچاس فیصد خواتین کے پاس موبائل فون ہے اس لیے حکومت صنفی ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

وزیر اعظم کی ہدایت پر، انہوں نے کہا کہ واؤچر سکیم کے تحت خواتین کو بورڈنگ اور ٹرانسپورٹیشن کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ورکنگ ویمن انڈومنٹ فنڈ 500 ملین روپے سے قائم کیا جائے گا تاکہ اداروں کو ڈے کیئر سینٹرز بنانے میں سہولت فراہم کی جا سکے۔

 

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ حکومت قبل از وقت پیدائش یا کسی بھی حادثے کی صورت میں زچگی اور پیٹرنٹی لیو میں توسیع کے لیے شق میں ترامیم لانا چاہتی ہے۔

خواتین کی مالی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے، انہوں نے کہا کہ سمیڈا کو ہدایت کی جا رہی ہے کہ وہ خواتین کو اپنے کاروبار کے قیام کے عمل میں سہولت فراہم کرے۔

 

شازہ فاطمہ نے کہا کہ خواتین کے مسائل سے متعلق معاشرے کو حساس بنانے کے لیے تعلیمی نصاب میں خواتین کے حساس مسائل سے متعلق مواد کو متعارف کرایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ صنفی مساوات کے فرق سے متعلق مختلف وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ایک صنفی مین  اسٹریمنگ پارلیمانی پارٹی قائم کی جائے گی

Post a Comment

0 Comments

ebay paid promotion