🚀 LIMITED-TIME OFFER! 🚀
🔥 "Claim Your Exclusive Bonus Now!" 🔥

👉 CLICK HERE TO UNLOCK YOUR REWARD 👈

معاشروں کو انتشار اور افراتفری سے بچانے کے لیے جمہوری اداروں کے احترام پر زور دیا | Emphasis on respect for democratic institutions

 معاشروں کو انتشار اور افراتفری سے بچانے کے لیے جمہوری اداروں کے احترام پر زور دیا

معاشروں کو انتشار اور افراتفری سے بچانے کے لیے جمہوری اداروں کے احترام پر زور دیا | Emphasis on respect for democratic institutions


پاکستان کے 1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی تقریبات کے سلسلے میں اسلام آباد کے قومی اسمبلی ہال میں بین الاقوامی پارلیمانی کنونشن جاری ہے۔

کنونشن میں مختلف ممالک کے مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔

 

"بحرانوں کے دور میں آئین؛ نیویگیٹنگ چیلنجز" کے موضوع پر ایک پلینری میں شرکت کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ بھارت نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کو یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے ذریعے اپنے ہی آئین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے تحت، جو ہندوتوا کے نظریے پر عمل پیرا ہے، ہندوستان میں واضح تقسیم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے چیلنجز سے نمٹ سکتا ہے۔

 

کینیا کے وفد کی سربراہ فرح مالم محمد احمد نے معاشروں کو انتشار اور افراتفری سے بچانے کے لیے جمہوری اداروں کے احترام پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی بے لگام ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آئین ایک زندہ دستاویز ہے جسے بدلتے وقت کے ساتھ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

 

کرغزستان کے رکن پارلیمنٹ اتازوف شیلو بیک نے کہا کہ ان کا ملک اور پاکستان تجارت، سیاحت اور طب سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ دونوں ممالک نے حال ہی میں تعاون کے ایک چارٹر پر دستخط کیے ہیں، امید ہے کہ اس سے تعاون کو مزید تقویت ملے گی۔

 

ممبر پارلیمنٹ یوکے خالد محمود نے پاکستان کو متفقہ آئین دینے پر شہید ذوالفقار علی بھٹو کی خدمات کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ ہنگامہ آرائی سے بچنے کے لیے آئین کے بنیادی اصولوں کا احترام اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

 

برطانوی پارلیمنٹ کے رکن نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اپنے لوگوں کے ساتھ جمہوری طریقے سے پیش نہیں آتی اور اس نے اپنی اقلیتوں کو بھی دبایا ہے۔

 

محسن شاہنواز رانجھا نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق آئین کے تحت محفوظ ہیں۔

 

متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ ملک اپنے 1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی منا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی حفاظت کو مقدس فریضہ سمجھنا چاہیے۔

 

اس موقع پر پی پی پی کی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے بھی خطاب کیا اور پاکستان کو درپیش کثیر جہتی چیلنجز کا ذکر کیا۔

#buttons=(Accept !) #days=(7)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !