’نواز
شریف خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں‘
وزیر اعظم نے کہا کہ نواز
شریف پاکستان کے خلاف سازش اور بہت خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں اور بھارت ان کی پوری
مدد کر رہا ہے، وہ بھارت کی مدد سے فوج کے خلاف بات کررہے ہیں۔ جن عدالتوں نے انہیں
ریلیف دیا انہیں پر حملے کررہے ہیں، عدلیہ،
فوج اور نیب خود جواب نہیں دے سکتے۔
’فوج
کا کام حکومت چلانا نہیں‘
وزیراعظم عمران خان کا کہنا
تھا کہ فوج کا کام حکومت چلانا نہیں، مجھے فوج سے کوئی مسئلہ نہیں، میں واحد آدمی ہوں
جو فوج کی کسی نرسری میں نہیں پلا، پاک فوج نہ ہوتی تو پاکستان کے 3 ٹکڑے ہوچکے ہوتے،
منتخب حکومت آئین کے مطابق کام کررہی ہے، آج پاک فوج میری پالیسی کے ساتھ کھڑی ہے،
پائلٹ واپس کرنے اورکرتارپورراہداری کے فیصلوں پرفوج ساتھ کھڑی ہوئی، آرمی چیف نے گلگت
بلتستان پر مجھ سے پوچھ کر اپوزیشن سے میٹنگ کی تھی۔
’اپوزیشن
جو کرنا چاہے کرے‘
اپوزیشن کے احتجاج پر وزیر
اعظم نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں چوری کرنے کے لئے اقتدارمیں آتی ہیں، اپوزیشن کی بلیک
میلنگ میں آ کر استعفی نہیں دوں گا، اپوزیشن جو کرنا چاہے کرے مجھے کوئی فکر نہیں،
اپوزیشن کے پاس احتجاج کرنے کا حق ہے، لیکن اُنہوں نے قانون توڑا تو پھر کسی بات کی
پرواہ نہیں کی جائے گی، ان سب کو جیلوں میں ڈال دیں گے۔ پرویز مشرف کے دو این آر اوز
نے ملک کو شدید نقصان پہنچایا، ڈاکوؤں کےساتھ سمجھوتہ ہوگیا تو ملک تباہ ہوجائے گا،
حکومت چھوڑ دوں گا لیکن انہیں این آراو نہیں
دوں گا۔ اپوزیشن استعفےدے ہم پھر الیکشن کرادیں گے۔