امریکہ میں student loans (طلبہ قرضے) کی ادائیگی اور واجبات کی وصولی کی نئی حکمت عملی سے لاکھوں طلبہ متاثر ہو رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے United States Department of Education (امریکی محکمہ تعلیم) نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2026 کے آغاز میں defaulted student loans والے قرض داروں کی تنخواہوں میں سے رقم براہِ راست کٹوتی کرے گا، جسے wage garnishment (تنخواہ سے رقم کا کٹاؤ) کہا جاتا ہے۔ یہ اقدام مارچ 2020 کے بعد پہلی بار دوبارہ نافذ ہو رہا ہے، جب کورونا وبا کے باعث ادائیگیوں پر عارضی روک لگا دی گئی تھی۔
طالب علم قرضوں کی وجوہات اور موجودہ صورتحال
امریکہ میں Federal student loans (وفاقی طلبہ قرضے) کی کل رقم تقریباً $1.6 ٹریلین ہے، جس میں سے لاکھوں قرض دار اپنے قرض کی ادائیگی میں 270 دن سے زیادہ تاخیر کر چکے ہیں، جس سے ان کے قرضے default (ڈیفالٹ) میں شمار ہو چکے ہیں۔ اوریہ قرض اس وقت ہوتا ہے جب borrower (قرض لینے والا) 270 دن سے زائد ادائیگیاں نہ کرے، اور جب قرض default درج ہو جاتا ہے تو قرض واپس نہ کرنے کے نتیجے میں مختلف قانونی اور مالی نتائج سامنے آتے ہیں — جن میں سے سب سے شدید wage garnishment (تنخواہ سے رقم کی براہِ راست کٹائی) ہے۔
wage garnishment student loans کا مطلب یہ ہے کہ حکومت براہِ راست borrower کی تنخواہ کا ایک حصہ اپنے قرض کی واپسی کے لیے ضبط کر سکتی ہے، عام طور پر borrower کی disposable income (налی آمدنی) سے 15 فیصد تک۔ اس عمل کے لیے عدالت کا حکم ضروری نہیں ہوتا، اور employer (ملازم کا آجر) کی تنخواہ سے کٹوتی خود بخود شروع ہو سکتی ہے جب borrower کو 30 دن پہلے نوٹس دیا جائے۔
نئی حکومتی پالیسی اور امکان
ٹرمپ (Donald Trump) کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ جنوری 2026 میں تقریباً 1,000 defaulted borrowers کو پہلے مرحلے میں نوٹس بھیجے جائیں گے، اور پھر ہر مہینے اس تعداد میں اضافہ ہوگا، جس کے ذریعے تنخواہوں سے رقم کٹوانا شروع ہو جائے گا۔ یہ قدم Student loan default کی شرح کو کم کرنے اور قرض داروں کو repayment (واپسی) کی طرف لانے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے، تاہم کئی مالیاتی ماہرین اور advocacy groups (حامی گروپس) اس فیصلے پر تنقید کر رہے ہیں، کہ یہ معاشی مشکلات میں مبتلا طلبہ اور خاندانوں پر اضافی دباؤ ڈالتا ہے۔
ترقی پذیر پروگرامز اور قانونی چیلنجز
پچھلے کچھ سالوں میں مختلف repayment plans (واپسی کے منصوبے) متعارف کرائے گئے، جیسے کہ income-driven repayment (آمدنی پر مبنی ادائیگی پلان)، جس میں borrower کی آمدنی کے مطابق ماہانہ ادائیگی کم یا زيادہ ہوتی ہے۔تاہم کافی borrower groups نے حکومت کے اقدامات کو بہت سخت قرار دیا ہے، کیونکہ یہ اقدامات طالب علموں کو مزید مالی دباؤ کا شکار کر سکتے ہیں، خاص طور پر ان جب وہ اعلیٰ تعلیم کے اخراجات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہوں۔
طلبہ قرض داروں کے لیے مشورہ
اگر آپ Federal student loans کے borrower ہیں اور ادائیگی میں تاخیر ہو چکی ہے، تو ضروری ہے کہ آپ جلد از جلد اپنی repayment status (واپسی کی حالت) پر کام کریں۔ Loan rehabilitation یا consolidation (قرض کو combine کرنا) جیسی قانونی راستے موجود ہیں، جن کے ذریعے loan کو default سے نکالا جا سکتا ہے اور wage garnishment سے بچا جا سکتا ہے۔ مزید براں، borrower اپنا contact information (رابطہ معلومات) اپڈیٹ رکھے تاکہ اہم نوٹس اور legal notices وقت پر ملیں۔
student loans اور wage garnishment student loans کے موضوع پر امریکہ میں ہونے والی نئی تبدیلیاں لاکھوں افراد کی مالی زندگیوں پر اثر انداز ہوں گی۔ حکومت defaulted loan borrowers کے خلاف سخت موقف اختیار کر رہی ہے تاکہ قرض کی واپسی یقینی بن سکے، جبکہ borrower groups اور advocates اس فیصلے پر تنقید کرتے ہیں کہ یہ عوام کو مزید مشکلات میں مبتلا کر سکتا ہے۔ مستقبل قریب میں یہ فیصلہ یہ واضح کرے گا کہ آیا قرض دار solar financial stability (مالی استحکام) حاصل کر پائیں گے یا انہیں مزید چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

.jpg)
