پاکستان(Pakistan) اور انڈونیشیا نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے مفاہمت کی سات یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ دستخط کی تقریب آج اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور انڈونیشیا(Indonesia)کے صدر (Prabowo Subianto) پرابوو سوبیانتو نے شرکت کی۔ ایم او یوز اور معاہدوں میں اعلیٰ تعلیم میں تعاون، انڈونیشیا کے ریاستی اسکالرشپس کے لیے گرانٹ پروگرام، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے کاروبار کی ترقی میں سہولت، نیشنل آرکائیوز کے درمیان تعاون، منشیات کے کنٹرول اور منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کی روک تھام اور مقابلہ کرنے میں تعاون، حلال تجارت اور سرٹیفیکیشن میں تعاون، اور صحت کے شعبے میں تعاون شامل ہیں۔
پاکستان اور انڈونیشیا نے تجارت، ثقافت، صحت، تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت سمیت مختلف شعبوں میں اپنے تعلقات کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مفاہمت آج اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف اور انڈونیشیا(Indonesia) کے صدر (Prabowo Subianto)پرابوو سوبیانتو کے درمیان ملاقات میں ہوئی۔ بعد ازاں مشترکہ پریس اسٹیک آؤٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے انڈونیشیا کے صدر کے ساتھ مل کر مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے مقرر کردہ اہداف کے حصول کے لیے کام کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ 4.5 بلین ڈالر کی دوطرفہ تجارت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں فریقوں نےپاکستان(Pakistan) سے زرعی مصنوعات اور آئی ٹی خدمات کی برآمدات کے ذریعے تجارت میں توازن پیدا کرنے کے لیے اجتماعی اقدامات کرنے پر بات چیت کی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ادویات کے شعبے میں اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے اپنے ڈاکٹرز، ڈینٹسٹ، طبی ماہرین اور دیگر متعلقہ ماہرین کو بھی انڈونیشیا بھیجے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سفارتی تعلقات کے قیام کی سالگرہ کے موقع پر انڈونیشیا کے صدر کے دورے سے ہمارے تعلقات پچھتر سال پر محیط ہیں۔ انہوں نے اس موقع کو مناسب انداز میں منانے کی پاکستان(Pakistan) کی شدید خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے یاد دلایا کہ انڈونیشیا(Indonesia) ہمسایہ ملک کے ساتھ 1965 کی جنگ میں پاکستان کے ساتھ دیوار کی طرح کھڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے عوام آنے والے وقتوں میں یاد رکھیں گے۔ شہباز شریف نے یقین ظاہر کیا کہ انڈونیشیا کے صدر (Prabowo Subianto) کا دورہ برادرانہ تعلقات کو مزید بلندیوں پر لے جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ نہ صرف اپنے ممالک بلکہ پورے خطے کے لیے ترقی اور امن کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ اس موقع پر انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا(Indonesia)دونوں نے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو عملی صورت میں بحال کرنے میں تیزی لانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تعلیم، زراعت، صحت اور باہمی دلچسپی کے دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے صحت کے شعبے میں اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے ڈاکٹروں، دندان سازوں، طبی ماہرین اور دیگر متعلقہ ماہرین کو انڈونیشیا بھیجنے پر آمادگی ظاہر کرنے پر وزیر اعظم شہباز شریف اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
انڈونیشیا کے صدر (Prabowo Subianto) نے کہا کہ دونوں ممالک خارجہ پالیسی کے میدان میں ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ خاص طور پر فلسطین پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا(Indonesia) دونوں اس سلسلے میں ہمیشہ مشترکہ موقف برقرار رکھیں گے۔ انڈونیشیا کے صدر نے اپنے دورے کے دوران پرتپاک استقبال اور شاندار مہمان نوازی پر پاکستان(Pakistan) کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ JF-17 تھنڈر سمیت PAF کے لڑاکا طیاروں نے ان کے طیارے کی حفاظت کی۔ انڈونیشیا کے صدر نے وزیراعظم شہباز شریف کو باہمی مناسب تاریخوں پر انڈونیشیا کے دورے کی دعوت بھی دی۔
پاکستان(Pakistan) اور انڈونیشیا نے دونوں برادر ممالک کی مسلح افواج کے درمیان موجودہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اس عزم کا اظہار آج اسلام آباد میں چیف آف آرمی سٹاف اورچیف آف ڈیفنس فورسز(Chief of Defence Forces) (سی ڈی ایف) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور انڈونیشیا کے صدر (Prabowo Subianto) پرابوو سوبیانتو کے درمیان ملاقات میں کیا گیا۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی اور دوطرفہ دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ معزز مہمان نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت کو سراہا اور علاقائی امن و استحکام کے فروغ میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کیا۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان انڈونیشیا(Indonesia)کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور تربیت، انسداد دہشت گردی اور استعداد کار بڑھانے کے شعبوں میں دفاعی تعاون کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔

.jpg)
