جاڑوں
کی آمد کے ساتھ ہی ہونٹ پھٹنے لگتے ہیں اور جلد خشک ہو جاتی ہے آپ خوب پانی پیتے ہیں
مگر اس کے باوجود جسم کی خشکی دور نہیں ہوتی جن افراد کی جلد پہلے سے خشک ہو ان کے
لیے یہ موسم تکلیف دہ ہوتا ہے
جبکہ
چکنی جلد والوں کے لیے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوتا خشک جلد والوں کے جسم میں خشکی پیدا
ہو جاتی ہے اور کریمیں یا لوشن لگانے سے بھی فرق نہیں پڑتا اگر جلد کی طرف توجہ نہ
دی جائے تو خشکی مزید بڑھ جاتی ہے اور شدید کھجلی ہونے لگتی ہے
اس
صورتحال سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ہم ذیل میں ایسی تدبیریں درج کر رہے ہیں
جن پر عمل پیرا ہو کر آپ جسمانی خشکی دور کر سکتے ہیں اپ کی جلد نرم و ملائم اور
چکنی ہو جائے گی اس میں اندر اور باہر سے رطوبت پیدا ہو جائے گی اپ کی جلد جسم کا
سب سے طویل عضو ہے جو تیزی سے بڑھتا ہے چنانچہ ہمیں چاہیے کہ اس کی طرف توجہ دیں
اور اسے نظر انداز نہ کریں انسانی جلد ایک جاندار اور سانس لیتا ہوا عضو ہے لہذا
اسے اندر اور باہر سے صحت مند رکھنا ضروری ہے اپنے جسم کی خشکی دور کرنے کے لیے
خالص ناریل کا تیل استعمال کریں جو آسانی سے دستیاب ہے اور تقریبا سبھی کریموں اور
لوشنوں میں ڈالا جاتا ہے ناریل کے تیل میں غیر سیر شدہ چکنائی ہوتی ہے جاڑے کے
موسم میں جب چکنائی جلد کے مساموں سے خارج ہو جاتی ہے تو ناریل کا تیل اس کمی کو
پورا کر دیتا ہے ناریل کا تیل تعدیے کو دور کر دیتا ہے اور جلد پر بیرونی طور پر
اثر انداز ہونے والے جراثیم سے بھی ہمیں محفوظ رکھتا ہے ناریل کے تیل میں حیاتین ھ
وٹامن ای شامل ہوتی ہے جو جلد کو صحت مند رکھتی ہے اور اس کی افزائش کرتی ہے جلد
پر اگر خراش پڑ جائے تو حیاتین ھ اسے مندمل کر دیتی ہے چنانچہ ناریل کا تیل لگانے
سے آپ کی جلد ملائم اور چکنی رہتی ہے اس میں ایسے لحمیات یعنی پروٹینز شامل ہوتے ہیں
جن سے جلدی بیماریوں کے علاوہ جھریاں بھی کم ہو جاتی ہیں لہذا یہ بڑھاپے کی رفتار
کو کم کرتا ہے
خواتین
میک اپ کرتے وقت ناریل کے تیل کو ابتدا میں استعمال کر سکتی ہیں خشکی دور کرنے کے
لیے اسے چہرے اور ہاتھ پاؤں پر لگائیں جاڑے کی شدت میں جب سرد ہوا اپ کو زیادہ پریشان
کرتی اور جلد کو کھردرا کر دیتی ہے تو رات کے وقت ناریل کا تیل سارے جسم پر مل لیں
صبح بیدار ہونے پر جلد کا کھردرا پن دور ہو چکا ہوگا
جلد
اور جسم کی خشکی دور کرنے کے لیے اپ دودھ کی کریم میں شہد ملا کر چہرے پر لگا سکتی
ہیں چہرے پر لگانے کے علاوہ اس آمیزے کو جسم کے خشک حصوں پر بھی لگایا جا سکتا ہے یہ
جلد میں چکناہٹ پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ بہتر طور پر اس کی صفائی بھی کر دے گا جن
افراد کے گھر میں گھیکوار کا پودا ہو وہ اس کا چھوٹا سا ٹکڑا کاٹ لیں اور اس کا
گودا نکال کر چہرے پر مل لیں یہ جراثیم کش اور دافع عفونت ہے اسے خشک جلد پر لگانے
سے یہ شکایت دور ہو جاتی ہے اسے استعمال کرنے سے جلد پر ایک ہلکی سی حفاظتی تہہ جم
جاتی ہے جاڑوں میں سر کے بالوں میں بھی خشکی پیدا ہو جاتی ہے سردیوں میں سر سب سے
زیادہ متاثر ہوتا ہے سر کی خشکی دور کرنے کے لیے کوئی اچھا سا شیمپو خرید لیں اور
اسے ہفتے میں دو یا تین بار استعمال کریں غسل کرنے سے پہلے اگر ناریل کا تیل لگا لیں
تو بہتر ہے اس سے بالوں کی چکناہٹ قائم رہے گی سر کے بالوں میں گرد دھول جم جاتی
ہے اس لیے انہیں شیمپو سے دھونا ضروری ہے بالوں کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے اپ یہ
عمل دو بار بھی کر سکتے ہیں شیمپو سے نہانے کے بعد بالوں میں کوئی اچھا سا
موسچرائزر لگا لیجئے موئسچرائزر صرف بالوں میں لگائیے اسے کھوپڑی تک نہ پہنچنے دیجیے
اپنے آپ کو تر و تازہ رکھنے اور جلد کو خشکی سے محفوظ رکھنے کے لیے پانی خوب پییں
دن میں آٹھ سے 12 گلاس پانی پینا ضروری ہے پانی کی کمی دور کرنے کے لیے اس سے اچھا
اور کوئی طریقہ نہیں ہے بعض افراد کا خیال ہے کہ غسل کرنے سے پانی کی کمی دور ہو
جاتی ہے یہ محض خام خیالی ہے اس سے پانی کی کمی میں اضافہ ہو جاتا ہے اور جلد پہلے
سے زیادہ خشک ہو جاتی ہے اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ غسل کرنا چھوڑ دیں صفائی کے لیے
غسل بہرحال ضروری ہے مگر غسل تیز گرم پانی سے نہ کیجئے اسے پانی کی کمی میں اضافہ
ہو جائے گا اور جلد بہت خشک ہو جائے گی چنانچہ اس سے اجتناب کیجیے غسل کے بعد نمی
کی حالت میں ہی موئسچرائزر استعمال کریں غسل کے بعد جسم کو تولیے سے نہ رگڑیں بلکہ
تھپ تھپا کر خشک کریں تولیے کو جلد پر رگڑنے سے جلد کی چکراہٹ ختم ہو جاتی ہے جو
نقصان دہ ہے