حراست میں لے کر یرغمال بنائے گئے شہریوں کی محفوظ رہائی کے لئے کوشش
روس کی ایک عدالت نے روسی امریکی صحافی السو کرماشیوا کو ملک کی فوج کے بارے میں غلط معلومات فراہم کرنے کا مجرم قرار دیتے ہوئے جمعہ کے روز اسے ساڑھے چھ سال قید کی سزا سنائی اسی دن وال سٹریٹ جرنل کے نامہ نگار ایون گرشکووچ کو جاسوسی کے الزام میں 16 سال قید کی سزا سنائی گئی، جس میں ایک نیا نشان لگایا گیا ہے۔
47 سالہ کرماشیوا، جو کہ امریکی حکومت کے مالی تعاون سے چلنے والے ریڈیو
فری یورپ/ریڈیو لبرٹی کے ایڈیٹر ہیں، کو جمعہ کے روز ماسکو سے تقریباً 500 میل
مشرق میں، کازان میں ایک بند مقدمے میں سزا سنائی گئی، اسی دن یورال کے شہر یکاترینبرگ
میں گیرشکووچ کو سزا سنائی گئی۔ کرماشیوا کی سزا کی خبر پیر کو ہی سامنے آئی۔
گیرشکووچ کی
سزا کے بعد، صدر بائیڈن نے ایک بیان جاری کیا کہ وہ گیرشکووچ، وہیلن اور "بیرون
ملک تمام امریکیوں کو غلط طریقے سے حراست میں لے کریرغمال بنائے گئے" کی
محفوظ رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
محکمہ
خارجہ ان امریکیوں کو ترجیح دیتا ہے جنہیں غلط طور پر حراست میں لینے کا اعلان کیاجاتا
ہے، اپنی گرفتاری تک، کرماشیوا اپنے شوہر اور دو بیٹیوں کے ساتھ پراگ میں رہتی تھیں۔
فروری میں
روس نےکہا تھا کہ بیرون ملک میڈیا جسے روس کے مفاد کے خلاف ڈیکلیئر کیا گیا
ہو کے ساتھ تعاون کرنے والے کسی بھی روسی کو پانچ سال تک قید ہو سکتی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ
پریس کے مطابق، RFE/RL کے صدر سٹیفن کیپس نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ کرماشیوا کی سزا
"انصاف کا مذاق" ہے اور اس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔