وزیر داخلہ نے عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے پارلیمنٹ سے رہنمائی مانگ لی
وزیر داخلہ نے عام انتخابات
کے انعقاد کے حوالے سے پارلیمنٹ سے رہنمائی مانگ لی
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ
نے آئندہ عام انتخابات آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے کرانے کے لیے پارلیمنٹ سے تاریخ
کی رہنمائی مانگ لی ہے۔
آج شام پارلیمنٹ کے مشترکہ
اجلاس میں ایک تحریک پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزادانہ اور منصفانہ
انتخابات کو یقینی بنائے بغیر ملک موجودہ معاشی اور سیاسی بحران سے نہیں نکل سکتا۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی روح
کے مطابق قومی اور تمام صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ نگراں سیٹ اپ کے تحت
ہونے چاہئیں تاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو شفافیت اور برابری کی فراہمی کو یقینی بنایا
جا سکے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم جانتے
ہیں کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے کے 90 دن کے اندر انتخابات ہونے چاہئیں لیکن صدر مملکت
کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے لیے پولنگ کی تاریخ کا اعلان 30 اپریل ہے جو کہ 90 دن کی
حد سے بھی آگے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ
1988 اور 2008 کے انتخابات مختلف وجوہات کی بنا پر تقریباً چھ ماہ تک ملتوی ہوئے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ
اس بات کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے کہ آئین نگران سیٹ اپ کے تحت عام انتخابات کرانے کا
کہتا ہے۔
وزیر داخلہ نے امن برقرار
رکھنے کے لیے مسلح مظاہرین اور سیاسی جماعتوں کے گروہوں سے نمٹنے کے لیے قانون نافذ
کرنے والے اداروں کو بااختیار بنانے کے لیے پارلیمنٹ سے رہنمائی بھی مانگی۔
گزشتہ روز آنے والے زلزلے
سے متاثرہ افراد سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف بھی
نقصانات پر بہت فکر مند ہیں اور حکومت متاثرہ شہریوں کو معاوضہ دینے کے لیے حکمت عملی
بنائے گی۔
0 Comments
Thank you. We appreciate your valuable feedback.