گوگل نے پاکستانی لڑکی کو کیوں نوکری کی پیشکش کی

 

میں  پنجاب کے علاقے صادق آباد سے تعلق رکھتی ہوں اور گوگل میں ڈیٹا انجینئیر ہوں۔ گوگل نے لکنڈان کے ذریعے خود مجھے نوکری کی پیشکش کی“

یہ کہنا ہے پاکستانی سوشل میڈیا پر دھوم مچانے والی 24 سالہ شفیقہ اقبال کا۔ شفیقہ نہ صرف گوگل جیسے ادارے میں نوکری کررہی ہیں بلکہ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ انھیں گوگل نے خود ہی نوکری کی پیشک کی۔ پاکستانی یوٹیوبر جنید اکرم کو انٹرویو دیتے ہوئے شفیقہ نے بتایا کہ وہ شروع سے ہی عام لڑکیوں سے مختلف ترجیحات رکھتی ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ آج اس مقام پر ہیں۔

بھارت میں طلبہ شروعات سے ہی بڑے اداروں میں جانے کا خواب دیکھتے ہیں

شفیقہ کے ساتھ مختلف ممالک کی لڑکیاں موجود تھیں جن میں سے دو کا تعلق بھارت سے تھا۔ جنید اکرم کے سوال پر کہ کیوں بھارتی اور بنگلہ دیشی نوجوانوں کے مقابلے میں پاکستانی نوجوان ٹیکنالوجی کے میدان میں پیچھے ہیں شفیقہ نے بتایا کہ جب بھارتی نوجوان یونیورسٹی میں پڑھ رہے ہوتے ہیں اسی زمانے سے انھیں صرف انٹرن شپ حاصل کرنے کے بجائے گوگل اور مائیکروسافٹ جیسے بڑے اداروں میں جانے کی لگن ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ وہاں کے نوجوان زیادہ آگے ہیں۔ اس کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ گوگل اور دیگر بڑے اداروں کے دفاتر بھارت میں موجود ہیں جب کہ پاکستان میں یہ موجود نہیں۔

انٹرویو کے دوران انٹرنیٹ بند ہوگیا تھا

اپنے گوگل تک پہنچنے کے سفر کے بارے میں شفیقہ کا کہنا تھا کہ جس وقت ان کا آن لائن انٹرویو جاری تھا ان کا انٹرنیٹ بند ہوگیا تھا جس کی وجہ سے انھیں بہت زیادہ مشکلات ہوئیں اور جب سگنل واپس آئے تو ان کا ذہن بالکل خالی ہوچکا تھا البتہ پھر انھوں نے خود کو سنبھالا اور انڑویو دیا جو کہ بہت اچھا ہوا۔

بلاگز اور آرٹیکلز بھی لکھتی تھی

شفیقہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئز وغیرہ کم ہوتے ہیں لیکن آن لائن یہ تمام چیزیں موجود ہیں جس سے اسٹوڈنٹس استفادہ کرسکتے ہیں جبکہ گوگل نے انھیں خود کیوں نوکری کی پیشکش کی اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ بلاگنگ اور آرٹیکلز وغیرہ بہت زیادہ لکھتی تھیں اور شاید یہی وجہ تھی کہ وہ ادارے کی نظروں میں آگئیں۔

Post a Comment

0 Comments

ebay paid promotion